بوکو حرام کی طرف سے اغوا کا سلسلہ جاری،تازہ واقعے میں شدت پسندوں نے نائیجیریا سے ایک جرمن ترقیاتی ادارے کے کارکن، کیمرون سے ایک مذہبی رہنما کے دو بچوں کو اغوا کرلیا

ہفتہ 19 جولائی 2014 07:57

ابوجا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جولائی۔2014ء)شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی طرف سے لوگوں کو یرغمال بنانے اور اغوا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔تازہ ترین واقعے میں اس گروپ کے مشتبہ شدت پسندوں نے نائیجیریا سے ایک جرمن ترقیاتی ادارے کے کارکن کو اور کیمرون سے ایک مذہبی رہنما کے دو بچوں کو اغوا کیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق رواں سال کے اوائل میں نائیجیریا کے ایک گاوٴں سے بوکو حرام نے دو سو طالبات کو اغوا کیا تھا جنہیں تاحال بازیاب نہیں کروایا جا سکا۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ جرمن کارکن کو رواں ہفتے گومبی کے علاقے سے اس کی گاڑی سے اسلحے کی نوک پر اغوا کیا گیا۔جرمن سفارتخانے کے مطابق وہ اس صورتحال سے آگاہ ہے لیکن اغوا ہونے والے شہریوں کی تحقیقات کے دوران وہ اس معاملے سے متعلق بات نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔پڑوسی ملک کیمرون نے بوکو حرام پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے دو نوجوان لڑکوں کا ان کے گھر سے اغوا کیا۔ یہ واقعہ نائیجیریا کی سرحد کے قریب واقع لیمانی نامی علاقے میں پیش آیا۔بوکو حرام اغوا کیے گئے لوگوں کی رہائی کے بدلے لاکھوں ڈالر تاوان حاصل کرتا رہا ہے لیکن رواں ہفتے اغوا کیے جانے والے افراد کی رہائی سے متعلق تاوان کا کوئی مطالبہ تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔

متعلقہ عنوان :