اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کر دیا، اسرائیلی ٹینکوں کی رفاہ پر شدید گو لہ با ری، پانچ ماہ کی معصوم بچی سمیت مزید 17فلسطینی شہید، مجمو عی تعداد 257 ہوگئی ، اسرائیل کو اس اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، حماس مقابلے کے لیے تیار ہے ، حما س تر جما ن ، آپریشن غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ اسرائیلی زمینی فورسز کو ایئر فورس، بحریہ اور انٹیلیجنس کی بھی مدد حاصل ہے، اسرا ئیلی جنرل ، غزہ پر زمینی کارروائی فوری طور پر روکی جائے، قیام امن کی کوششوں کونقصان پہنچے گا ، محمو د عبا س

ہفتہ 19 جولائی 2014 07:56

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جولائی۔2014ء) اسرائیلی فوج نے غزہ میں وحشیانہ کارروائیا ں مزید تیز کر تے ہوئے غزہ کی پٹی کے اندر زمینی کارروائی شروع کردی ہے، تازہ حملوں میں مزید 17 فلسطینی شہید ہوگئے، دس روز میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد57 2 ہوگئی۔ سیکڑوں معصوم جانیں لینے اور مصالحت کے ڈھونگ کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نتین یاہو اور وزیر دفاع نے اپنی فوج کو غزہ کی پٹی پرزمینی کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد اسرائیلی فوج نے جمعرات کی رات سے ہی وحشیانہ کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے حیوانیت کی انتہا کردی۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح ٹینکوں سے بمباری کر تے ہوئے غزہ کے جنوبی شہر رفاہ میں پانچ ماہ کی معصوم بچی سمیت 6 فلسطینیو ں کو شہید کر دیا۔ جمعرات کی رات اسرائیلی ٹینکوں نے رفاہ شہر میں ایک اسپتال پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں چارافراد جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

اسپتال میں موجود کوما اور فالج زدہ 14 مریضوں سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل غزہ شہر میں ایک گھر پر فضائی حملے میں تین بے گناہ بچے شہید ہوئے۔

اشرف ال قدرا کے علاقے میں ایک اور حملے میں تین نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ غزہ اور اسرائیلی بارڈر پر سرنگ کے ذریعے سرحد عبور کرنے والے حماس کے درجن سے زائد ارکان پر بمباری کی گئی۔ حماس کے ترجمان نے اسرائیل کوخبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، حماس مقابلے کے لیے تیار ہے۔ ادھراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیل پر فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو بچانے پر زور دیا ہے۔

بان کی مون نے کہا ہے کہ انھیں افسوس ہے کہ ان کے اور علاقائی اور عالمی رہنماوں کے بار بار درخواست کرنے کے باوجود یہ خطرناک تنازع اب مزید بڑھ گیا ہے۔ مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے اسرائیلی کارروائیوں میں اضافے کی مذمت کی گئی ہے اور مجوزہ جنگ بندی کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ادھر اسرا ئیلی فو ج کے لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لیرنر کے مطابق اسرائیلی فوج مقامی وقت کے مطابق جمعرات کو شب دس بجے کے بعد حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے علاقے میں داخل ہوئی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ اسرائیلی فوج کے اعلیٰ ترجمان بریگیڈیئر جنرل موتی الموز کا کہنا تھا کہ ان کی زمینی فورسز کو ایئر فورس، بحریہ اور انٹیلیجنس کی مدد حاصل ہے اور وہ غزہ میں اہداف کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے غزہ کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ آپریشن کی زد میں آنے والے علاقے چھوڑ دیں۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل زمینی کارروائیوں کے ذریعے حماس کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کرنا چاہتا ہے تاکہ اسے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ فائر کرنے سے روکا جا سکے۔

گزشتہ تقریبا پانچ برس کے دوران غزہ میں اسرائیل کا اس نوعیت کا یہ پہلا آپریشن ہے۔ قبل ازیں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر کے لیے مصر کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ علا وہ ازیں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر زمینی کارروائی فوری طور پر روکی جائے کیونکہ زمینی کارروائی مزید خون بہنے کا سبب بن رہی ہے جبکہ اس سے قیام امن کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا ۔

متعلقہ عنوان :