قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے ا حتجاجی دھرنوں پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری،ملک مارشل لاء کا متحمل نہیں ہوسکتا، پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنیکا مطالبہ،عمران اور ڈاکٹر طاہر القادری عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانا اورپاکستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ دھرنا نہیں انٹرٹینمنٹ ہوتی ہے،شیخ آفتاب،ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے الزامات بے بنیاد ہیں اور اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیے اور انہیں جیل جانا چاہیے ،اسمبلی میں خطاب

بدھ 27 اگست 2014 02:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اگست۔2014ء)قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے ا حتجاجی دھرنوں پر شدید تنقید کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا اور اس امر پر زور دیا گیا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کیا جائے ملک کسی مارشل لاء کا متحمل نہیں ہوسکتا ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانا اورپاکستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ دھرنا نہیں انٹرٹینمنٹ ہوتی ہے ۔

ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے الزامات بے بنیاد ہیں اور اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیے اور انہیں جیل جانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کاظہار وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد کی جانب سے پیش کی گئی تحریک پر حکومت و اپوزیشن اراکین نے بحث کرتے ہوئے کیا ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رجب علی بلوچ نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنے کا فیصلہ خوش آئند ہے اور پی ٹی آئی کے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے الزامات بے بنیاد ہیں ۔

فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے امیدوار آخری نمبر پر تھے تو پھر دھاندلی کا رونا پیٹنا غلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان فیڈریشن کیخلاف سازش کر رہے ہیں اور میڈیا کے چند اینکر پرسن پارٹی بن رہے ہیں انہیں اس سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ سیاسی بونے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور وہ غلطی سے پانچ سال پنجاب کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے سید منور تالپور نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمان کیخلاف گزشتہ روز استعمال کئے گئے الفاظ واپس لیتا ہوں ۔

مولانا محمد نواب نے کہا کہ آئی ڈی پیز کو بے یارودمددگار چھوڑ دیا گیا ہے انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور حکومت ملک میں اسلامی نظام نافذ کرے ۔ پیپلز پارٹی کے میر شبیر احمد بجارانی نے کہا کہ دھرنا دینے والوں نے لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے چند ہزار لوگوں کو اکٹھا کرکے حکومت گرانا چاہتے ہیں جو کہ مناسب نہیں ہے باتوں کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا چاہیے انتخابی اصلاحات پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے دینے والوں پر کریک ڈاؤن نہ کریں اور زیادتی کا ازالہ کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہی واحد فورم ہے پیپلز پارٹی غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ نہیں دے گی ۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانا اورپاکستان کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ دھرنا نہیں انٹرٹینمنٹ ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے الزامات بے بنیاد ہیں اور اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیے اور انہیں جیل جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ خواہ مخواہ دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں انہیں چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھ جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایشیا کا ٹائیگر بنائینگے ۔ مسلم لیگ (ن) کی ماروی میمن نے کہا کہ آئی ڈی پیز کو بہت مشکلات کا سامنا ہے ان کے بچوں کا تعلیم و تربیت کا بھی بہت بڑا مسئلہ ہے جو ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے جو پوری نہیں کررہی انہوں نے کہا کہ پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کسی کی بی ٹیم بنی ہوئی ہے صبیحہ بیگم نے کہا کہ عمران خان ملک میں گاندھی کا نظام لانا چاہتے ہیں اور بات کرتے ہیں قائداعظم کے افکار کی یہ ان کا دوہرا معیار ہے ۔