سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے منظور نہ کرنا غیر آئینی ہے ،جاوید ہاشمی،سپیکر کو چاہیے کہ وہ فی الفور استعفے منظور کرے ،اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو پھر آئین کے تحت سپیکر کو خود نقصان پہنچ سکتا ہے، اس کی سپیکر شپ چیلنج کر سکتا ہے، کوئی آج مہران سکینڈل میں میرا نام ثابت کر دے تو ہمیشہ کے لئے سیاست چھوڑ دوں گا،پریس کانفرنس

جمعہ 26 ستمبر 2014 07:21

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26ستمبر۔2014ء)تحریک انصاف کے باغی صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے منظور نہ کرنا غیر آئینی ہے ،سپیکر کو چاہیے کہ وہ استعفے فی الفور منظور کرے ،اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو پھر آئین کے تحت سپیکر کو خود نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس کی سپیکر شپ چیلنج کر سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ مہران بینک میں ملک کے بڑے بڑے سیاستدانوں کے نام شامل ہیں ۔جن میں سابق صدر فاروق لغاری (مرحوم)،نواز شریف،بے نظیر بھٹو(مرحومہ)اور دیگر سیاست دانوں کے نام شامل ہیں اور واحد نام سکینڈل میں نہیں ہے تو وہ جاوید ہاشمی کا نام ہے۔

(جاری ہے)

اگر کوئی آج مہران سکینڈل میں میرا نام ثابت کر دے تو میں ہمیشہ کے لئے سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ میں نے ملتان میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے مسلم لیگ ،پیپلز پارٹی یا کسی اور جماعت سے مدد مانگی ہو ۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا حلقہ انتخاب اس وقت پورے ملک میں دلچسپی اور چہ مگویوں کا کا حلقہ بنا ہوا ہے اور پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی جنہوں نے اس حلقے میں الیکشن میں حصہ نہ لینے اور بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے وہ عمران خان کوملتان لا کر کسی نہ کسی کے حق میں جلسہ ضرور کروائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے میں عمران خان کو بند گلی میں بند کر دیا گیا ہے ۔میں نے عمران کو کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی آپ کو بند گلی میں لیکر جارہے ہیں اور میں نے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی ارکان سے زبردستی استعفے نہ لومگر عمران خان نے نہیں سنی۔شاہ محمود قریشی ملک میں دنیا کی نئی جمہوریت متعارف کرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں عمران کا احترام کرتا ہوں ۔

دھرنوں سے ملک کی معیشت کا نقصان ہو رہا ہے اور یہ دھرنے جن لوگوں کروائے ہیں انہوں نے عمران خان کی قیادت پر شب خون مارا ہے ۔تحریک انصاف کی پارٹی میں بہت سے رہنما ان دھرنوں کی وجہ سے عبوری وزیر اعظم بننا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ شاہ محمود قریشی استعفیٰ نہیں دیں گے ۔میرا عمران کو مشورہ ہے کہ بردباری اور صبر سے کام لیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سازشی طاقتیں میرے خلاف کوئی کام نہ کر پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کے نئے چیف جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ۔شیخ رشید ہمیشہ فوج کے خلاف بلاجواز تنقید کرتا رہا ہے ۔