بلغاریہ، دھماکہ خیز مواد کے پلانٹ میں دھماکہ،15افراد کی ہلاکت کا خدشہ

جمعہ 3 اکتوبر 2014 08:30

صوفیا،بلغاریہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء)بلغاریہ کے ایک دھماکہ خیز مواد کے پلانٹ ،جہاں بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنایا جاتا ہے،میں جمعرات کے روز دھماکے کے نتیجے میں پندرہ افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے،حکومت کا کہنا ہے کہ کسی شخص کے زندہ بچنے کے امکانات بہت کم ہیں۔سول ڈیفنس فورس کے ڈائریکٹر نیکولوف نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ دھماکے کے مقام پر زندگی کے آثار نظر نہیں آرہے جو کہ بدھ کو دیر گئے شمال مغربی گاؤں گورنی لوم میں پلانٹ کے نزدیک ہوا۔

وزیرداخلہ یوردان بوکالوف کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی شخص کے زندہ برآمد ہونے کے امکانات بہت ہی کم ہیں۔وزارت داخلہ کے سیکرٹری جنرل سویٹلوزار لازاروف کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر تلاشی کے عمل میں تھرمل کیمروں کی مدد لی جارہی ہے لیکن ابھی تک صرف ایک جانور کو نکالا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ فیکٹری راک کا ڈھیر بن چکی ہے،حکومت کے مطابق پلانٹ میں دھماکے کے وقت پندرہ افراد کام کر رہے تھے،جو اس وقت ہوا جب گرین بارودی سرنگوں کو لے جایا جارہا تھا۔

دو ہفتے قبل سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں نجی ملکیتی تنصیب میں متعدد مسائل اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے خراب ڈسپلن کے معاملات سامنے آئے تھے،جب2002ء اور 2010ء میں دھماکوں میں چھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔بلغاریہ یورپی یونین کا غریب ترین ملک ہے،جس کے پاس کمیونسٹ دور کا پرانا دھماکہ خیز مواد بھاری مقدار میں موجود ہے،جسے تباہ کرنے کا انتظار کیا جارہا ہے اور حالیہ سالوں میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔