سیلاب متاثرین کو گھروں کے نقصان کے ازالہ کیلئے مالی امداد کی پہلی قسط کی تقسیم کا عمل انتہائی تیزرفتاری اورشفاف طریقے سے آگے بڑھا رہی ہے،شہباز شریف،متاثرین کیلئے مہیا کیے جانے والے وسائل قومی امانت ہے جنہیں دیانتداری کے ساتھ حقداروں تک پہنچایا جارہا ہے ،اس ضمن میں آئی ٹی سے استفادہ کرتے ہوئے فول پروف نظام وضع کیاگیاہے تاکہ مالی امداد تمام حقداروں کو جلد سے جلد مل سکے،وزیر اعلیٰ پنجاب

جمعہ 3 اکتوبر 2014 07:56

چنیوٹ ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء )وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اپنے وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کو ان کے گھروں کے نقصان کے ازالہ کیلئے مالی امداد کی پہلی قسط کی تقسیم کے عمل کو انتہائی تیزرفتاری اورشفاف طریقے سے آگے بڑھا رہی ہے۔سیلاب متاثرین کیلئے مہیا کیے جانے والے وسائل قومی امانت ہے جنہیں دیانتداری کے ساتھ حقداروں تک پہنچایا جارہا ہے اوراس ضمن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے فول پروف نظام وضع کیاگیاہے تاکہ مالی امداد تمام حقداروں کو جلد سے جلد مل سکے۔

ادائیگی کے تمام عمل کی نگرانی نچلی سطح پر ڈیجیٹل مانٹیرنگ سسٹم کے ذریعے کی جارہی ہے اور میں خود ذاتی طورپراس عمل کی نگرانی کررہا ہوں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کااظہار آج چنیوٹ کی تحصیل لالیاں اور جھنگ کی تحصیل اٹھارہ ہزاری میں ادائیگی سینٹرز کے دوروں اورمتاثرین سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعلیٰ نے ضلع چنیوٹ کے علاقے لالیاں میں سیلاب متاثرین کو امداد ی قوم کی ادائیگی کیلئے بنائے گئے سینٹر اور شکایت سیل کا دورہ کیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے وہاں موجود انتظامیہ اور عملے کو ہدایت کی کہ ایک ایک پائی کو قومی امانت سمجھ کر خرچ کیا جائے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی ایک ذمہ داری ہی نہیں قومی فریضہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کمیٹیوں میں سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اراکین کو شامل کیا گیا ہے۔متاثرین سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک بحالی کا کام مکمل نہیں ہو جاتا،میں آپ کے پاس آتا رہوں گا۔

امدادی رقوم کی یہ پہلی قسط ہے، انشاء اللہ دوسری قسط بھی جلد ادا کی جائے گی۔ متاثرہ خاندانوں کی آبادکاری کیلئے مالی امداد 25ہزار روپے فی گھرانہ کی پہلی قسط کی ادائیگی عید الاضحیٰ سے قبل مکمل کرلی جائے گی جبکہ سروے کی بنیاد پر تخمینہ لگاکر فصلوں، گھروں اورمویشیوں کے نقصانات کے معاوضہ کی دوسری قسط 20اکتوبر سے شروع کی جائے گی جو پہلی قسط سے زیادہ ہوگی اور معاوضہ کی ادائیگی کا یہ کام ماہ اکتوبر میں مکمل ہو جائے گا جس سے سیلاب متاثرین اپنے معمولات زندگی سکون کے ساتھ شروع کرسکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی امداد وبحالی کے لئے حکومت پنجاب نے اربوں روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں جس میں 50فیصد حصہ وفاقی حکومت کی طرف سے وزیراعظم محمد نوازشریف نے فراہم کیا ہے تاکہ سیلاب میں اجڑے ہوئے بہنوں اوربھائیوں کو جلداپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکے۔مالی امداد کی تقسیم کے تمام کام کو منظم اور شفاف بنایا گیا ہے اور اس عمل کی سیٹلائٹ مانیٹرنگ کے علاوہ وہ خود مراکز تقسیم میں جا کر متاثرین کو ادائیگیوں کے امورکا جائزہ لے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مالی امداد کی تقسیم کے لئے قائم کئے گئے مراکز میں متاثرین کے لئے بیٹھنے کے عمدہ انتظامات کے علاوہ ان کیلئے پانی،چائے اور کھانے کا بندوبست بھی کیا گیا ہے تاکہ وہ عزت واحترام،پرسکون اور سہل طریقے سے امداد حاصل کریں اورانہیں ان کے گھروں تک بحفاظت چھوڑنے کیلئے ٹرانسپورٹ کا بھی اہتمام ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کوئی حقدارمالی امداد سے محروم نہیں رہے گا اس ضمن میں کسی قسم کی شکایت کے ازالہ کیلئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جن میں بلا تفریق اچھی شہرت کے حامل ریٹائرڈ سرکاری افسران کو شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیلاب ایک بہت بڑی آفت تھی جس سے بھاری نقصان ہوا اورمتاثرین کے نقصانات کاازالہ کرنے کے لئے ہرممکن وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔انہوں نے سیلاب متاثرین سے ہمدردی اورانہیں تسلی دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تک ان کے پاس آتے رہیں گے جب تک سیلاب سے متاثرہ آخری فرد اپنے گھر میں آباد نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت،منتخب عوامی نمائندے،سرکاری افسران ان کی خدمت کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔

۔صوبائی وزیر خصوصی تعلیم آصف سعید منہیس،ایم این اے مہر غلام محمد لالی،ایم پی اے مہر امتیاز احمد لالی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مقامی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ گورنمنٹ ہائی سکول لنگر مخدوم میں قائم ادائیگی مرکزمیں متاثرین سیلاب کو مالی امداد کی فراہمی کے عمل کا معائنہ کیا۔انہوں نے بینک،نادرااورموبائل نیٹ ورک کمپنی کے اشتراک سے تصدیق اورنقد رقوم کی ادائیگی کاجائزہ لیتے ہوئے عملے کوہدایت کی کہ ادائیگی کا عمل تیز رفتاری سے پورا کیا جائے تاکہ کسی بزرگ بھائی،بہن اور ماں کو انتظار کی زحمت نہ کرنی پڑے۔

اس موقع پر انہوں نے متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اطمینان رکھیں آخری متاثرہ فرد کی بحالی تک عوامی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا کیونکہ سیلاب متاثرین کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ امدادی رقم کا50 فیصد وفاقی حکومت نے مہیا کیاہے جس پر وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی حکومت کے شکرگزار ہیں۔نواز شریف کے دل میں متاثرین کا بے حد درد ہے۔

مانیٹرنگ کمیٹیوں میں دیانتدار لوگ شامل کئے گئے ہیں۔ ڈی سی او نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ سیلاب متاثرین کو اُن کے گھروں کی تعمیر کیلئے امدادی رقم کی پہلی قسط 25ہزار روپے کی ادائیگی کیلئے ضلع جھنگ میں14 سینٹرز قائم کئے گئے ہیں جہاں فری ٹرانسپورٹ اور کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جبکہ بینک، نادرا کا عملہ بھی ہر سینٹر پر امدادی رقوم حاصل کرنے والوں کی سہولت کیلئے موجو د ہے ۔ وزیرا علیٰ نے متاثرین سیلاب کو رقوم کی ادائیگی کے کا م کا جائزہ لیا اورمتعلقہ اداروں کو طریقہ کار میں مزید بہتری اور تیزی لانے کی ہدایات جاری کیں۔اس موقع پر صوبائی وزیر زکوٰة و عشرملک ندیم کامران ، صوبائی وزیر آبپاشی میاں یاور زمان اورمتعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔