جس معاشرے میں ہم رہتے ہیں وہاں کی عدالتیں اندھی ہی نہیں بلکہ گونگی ،بہری بھی ہیں، خالدمقبول صدیقی، الطاف حسین نے فرسودہ نظام کے دیمک زدہ راستے کواختیارکرنے کے بجائے حق پرستی کا راستہ اختیارکیاحق پرستی کایہ راستہ مشکل اوردشوارگزارضرورہے جو قربانیاں مانگتاہے لیکن یہی راستہ ہمیں منزل کی طرف لے جائیگا، کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب

جمعہ 3 اکتوبر 2014 08:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ شعبہ خواتین کے زیراہتمام معروف خاتون ایڈووکیٹ محترمہ سکندر کی ترتیب وتدوین کردہ کتاب”پاکستانی عورت کے قانونی حقوق اور معاشرتی تحفظ“ کی رونمائی کی گئی۔ اس سلسلے میں بدھ کی شام عزیزآبادکے لال قلعہ گراؤنڈمیں ایم کیوایم کی جانب سے سادہ پررونق تقریب منعقدکی گئی۔تقریب میں سندھ ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس(ر)ماجدہ رضوی نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی اورخواتین کے حقوق کے حوالے سے آگاہی فراہم کرتے ہوئے ” پاکستانی عورت کے قانونی حقوق اور معاشرتی تحفظ “کی رونمائی کی۔

اس موقع پرایم کیوایم کے رکن رابطہ کمیٹی سیدامین الحق،ایم کیوایم شعبہ خواتین کی ذمہ داران وکارکنان کے علاوہ خواتین کی بہت بڑی تعدادموجودتھی۔

(جاری ہے)

کتاب کی تقریب رونمائی سے ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی سیاست میں ایم کیوایم شجرممنوعہ سمجھی جاتی ہے،قائدتحریک الطاف حسین نے موروثی سیاست اورفرسودہ جاگیردارانہ نظام کے دیمک زدہ راستے کواختیارکرنے بجائے حق پرستی کاوہ راستہ اختیارکیاجونہ صرف مشکل اوردشوارہے بلکہ یہ راستہ قربانیاں بھی مانگتاہے لیکن یہ وہی راستہ ہے جوعوام میں شعوربیداری پیدا کرکے انہیں منزل کی طرف لے جاتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ قائدتحریک الطاف حسین کی سیاسی بصیرت اورعملی جدوجہدکی بدولت ہی پاکستان میںآ ج خواتین کے پاس وہ شعورہے جس کی انہیں ضرورت ہے اورجس کی کمی کو شدت سے محسوس کیاجارہاتھا۔خواتین کے حقوق اورانہیں ظاہری تحفظ کے لئے قائدتحریک جناب الطاف حسین کی عملی جدوجہد ایک سیمبل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں کی عدالتیں اندھی ہی نہیں بلکہ گونگی ،بہری بھی ہیں، مضبوط معاشروں میں کمزورلوگوں کے حقوق زیادہ ہوتے ہیں،یورپ ممالک میں جہاں کی عورت کو اس کی آزادی ،رویئے اور کردارکوسامنے رکھ کرحدف تنقیدبناتے ہیں وہاں کوئی بھی شخص عورت کی مرضی کے بغیر اس کو انگلی بھی نہیں لگاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کے پاکستان کی آزادی کو66سال گزرنے کے باوجودآج بھی یہ ملک جاگیردارانہ نظام کے چنگل میں ہے جہاں عورت کوایک معمولی شئے سے زیادہ حیثیت نہیں دی جاتی ،ہمارے معاشرے میں عورتوں کی خریدوفرخت کی جاتی ہے ،انہیں ونی اورکاروکاری جیسی فرسودہ رسومات کی بھینٹ چڑھادیاجاتاہے ۔انہوں نے کہا کہ بہترین معاشرہ وہ ہوتاہے جس میں ظلم کاشکارلوگ ظالم کے خلاف کھڑے ہوں اورالطاف حسین کی تعلیمات اورفکروفلسفہ اسی بات کی عکاسی کرتاہے کہ لوگ اپنے حقوق کے لئے آگے آئیں، ایک ایسے معاشرے میں جس میں انسان اپنی انفرادی مفادات کواجتماعی مفادات پرفوقیت دے تووہ معاشرتی بگاڑکاسبب بنتاہے۔

شعبہ خواتین کی انچارج وحق پرست رکن قومی اسمبلی محترمہ کشورزہرانے کہاکہ عورت محفوظ ہوگی توپاکستان محفوظ ہوگااورخواتین کوتحفظ اورانہیں ان کے جائزحقوق دیئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،خواتین کو تحفظ دیئے بغیراس وقت پاکستان جن حالات کاشکارہے اسے اس سے بچاناایک خواب سے زیادہ نہیں۔انہوں نے سوال کیاکہ ہمارے معاشرے میں خواتین کاحق کیاہے؟ ۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم واحدجماعت ہے جس نے قائدتحریک الطاف حسین کے فکروفلسفے پرعمل پیراہوکرپاکستان میں خواتین کونہ صرف ہر طرح کاتحفظ فراہم کیاہے بلکہ انہیں معاشرے میں برابری کاحق دلانے کے لئے اسمبلی سے تحفظ حقوق نسواں کا قانون بھی پاس کروایا۔انہوں نے کتاب کی ترتیب وتدوین پرمحترمہ سکندر ایڈوکیٹ کوقائدتحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے مبارکباداورخراج تحسین پیش کیا۔

تقریب کی مہمان خصوصی جسٹس (ر)ماجدہ رضوی نے اختتامیہ پیش کیااورکہاکہ میں خودایسے گھرمیں پیداہوئی جہاں عورت اورمردمیں کوئی فرق نہیں سمجھاجاتا، میرے والدنے مجھے آگے بڑھایااورہرمقام پرمیراحوصلہ بڑھاتے ہوئے میری رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی جدوجہد کے آغازمیں طرح طرح کے نشیب وفرازکاسامناکیامگرہمت نہ ہاری اورگھرگھرجاکرخواتین کوان کے حقوق کے بارے میں بتایاکہ ان کے حقوق ہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں سیاسی بات نہیں کرونگی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم جاگیردارانہ نظام کے تلے دبے ہوئے ہیں ، ہمارا72کادستورہے جس میں خواتین کوتحفظ کے حوالے سے وہ آرٹیکل بھی ہیں جوہمارے لئے بہت ضروری ہیں۔انہوں نے خواتین کوحاصل حقوق سے خواتین کوآگاہ کرتے ہوئے کہاکہ جب خواتین کے اپنے حقوق کامعلوم ہی نہیں ہوگااور خواتین اپنے حقوق کے لئے کھڑی ہی نہیں ہونگی اوربتائیں گی نہیں کہ ان کے حقوق ہیں کیا توخواتین اس دوسروں کوآگاہ کیسے کریں گی۔ تقریب سے عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر محترمہ مہنازرحمن ،رفعت ایڈووکیٹ اوردیگرنے بھی خطاب کیا۔