مضاربہ سکینڈل : غلام رسول ایوبی کی گرفتاری بعد از ضمانت کیس کی سماعت ، ملزم کا بیان حلفی جمع ، عدالت کے سامنے ہی ملزم نے بیان حلفی پر دستخط کئے، اطہر من اللہ نے پولیس کو ہتھکڑی کھولنے کی ہدایت ، متاثرین مضاربہ سکینڈل کو دس ماہ کے اندر تمام رقوم کی ادائیگی کرنا چاہتا ہوں ، ملزم کا بیان ، ملزم کے خلاف 2 ارب 29 کروڑ روپے کی واجبات ہیں جو کہ متاثرین کو دینے ہیں، نیب پراسکیوٹر

جمعہ 3 اکتوبر 2014 08:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اکتوبر۔2014ء)اسلام آباد ہائی کورٹ مضاربہ سکینڈل کے مرکزی ملزم غلام رسول ایوبی کی گرفتاری بعد از ضمانت کیس کی سماعت ہوئی ۔جسٹس شوکت عزیز،جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران پولیس نے ملزم کو ہتھکڑی لگا کر پیش کیا گیا ۔کمرہ عدالت میں جسٹس اطہر من اللہ ملزم کے ہتھکڑی کھولنے کا حکم دیا اور کہا پولیس کسی ملزم کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش نہ کیا جائے۔

سماعت کے دوران مضاربہ سکینڈل کے ملزم کا بیان حلفی جمع کیا گیا اور عدالت کے سامنے ہی ملزم نے بیان حلفی پر دستخط کئے ۔ملزم کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ متاثرین مضاربہ سکینڈل کودس ماہ کے اندر ان کی تمام رقوم کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے ۔

(جاری ہے)

نیب کے پراسیکوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کے خلاف 2 ارب 29 کروڑ روپے کی واجبات ہیں جو کہ متاثرین کو دینے ہیں ۔

متاثرین کی تعداد بھی 2900 کے قریب ہے جنہوں نے مرکزی ملزم کے خلاف درخواستیں دے رکھی ہیں۔عدالت نے نیب کے ڈائریکٹر کو احکامات جاری کئے کہ ڈائریکٹر سطح کے نیب کے آفیسر کو مقرر کیا جائے تا کہ وہ اس سارے مضاربہ سکینڈل کو دیکھے اور معاملات کو حل کرائے ۔سماعت کے بعد ملزم کو دوبارہ اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا ۔آئندہ سماعت 13 اکتوبر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :