پاکستانی ٹیم کی حالیہ شکستوں کی وجہ انٹرنیشنل کرکٹ کی کمی ، نوجوان کھلاڑیوں کو گروم کرنے کیلئے سسٹم کی غیر موجودگی ہے ، وسیم اکرم

بدھ 15 اکتوبر 2014 08:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے انٹرنیشنل کرکٹ کی کمی اور نوجوان کھلاڑیوں کو گروم کرنے کے لیے سسٹم کی غیر موجودگی کو پاکستانی ٹیم کی حالیہ شکستوں کا ذمے دار قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز میں 3-0 کی کلین سوئپ شکست سمیت گزشتہ پانچوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس سلسلے میں کھیل کی زیادتی کو جوا بنایا جاتا ہے کہ لیکن وسیم کے لیے خیال پاکستان کے ساتھ معاملہ بالکل الٹ ہے کیونکہ وہ بہت کم عالمی میچز کھیل رہی ہے۔

سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا ہمیشہ سے سیریز جیتنے کے لیے فیورٹ تھا، لہٰذا پاکستانی ٹیم کو ذمے دار نہیں ٹھہرانا چاہیے کیونکہ ہم دیگر ملکوں کے مقابلے میں بہت کم انٹرنیشنل میچز کھیل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انڈیا اور سری لنکا بہت زیادہ کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اسی لیے وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔اس موقع پر سوئنگ کے سلطان نے انفراسٹرکچر کی کمی اور جونیئر سطح کے دوروں کی کمی پر بھی شدید تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو انڈر 19 اور اے ٹیم کے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی دورے کرانے چاہئیں تاکہ نوجوان کھلاڑی کو گروم کیا جا سکے لیکن ایسا نہیں ہو رہا۔

اس موقع پر انہوں نے مشکوک ایکشن کے باعث سعید اجمل پر پابندی کو بھی بڑا نقصان قرار دیا۔وسیم نے کہا کہ پاکستان کا اٹیک اجمل کے بغیر بہت کمزور ہے اور وہ ٹیسٹ سیریز کے لیے اسپن یا فاسٹ وکٹیں بنانے کے سلسلے میں تذبذب کا شکار ہے کیونکہ دونوں ہی صورتوں میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔پاکستان 22 اکتوبر سے دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف دو میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے میدان میں اترے گا۔

وسیم نے کہا کہ ہمارے پاس اسد شفیق، عمر اکمل اور عمر امین کی صورت میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن وہ اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھ رہے اور اس سطح کی کرکٹ پر بہادری کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔سابق باوٴلنگ لیجنڈ مشکلات سے دوچار قومی ایک روزہ اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو مشورہ دیا کہ وہ قومی ٹیم کو مثبت سوچ کے ساتھ لے کر چلیں یا پھر قیادت چھوڑ دیں۔وسیم اکرم نے کہا کہ مصباح کو بہادری کے ساتھ اور جارحانہ انداز میں فیصلے کرنے چاہئیں لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نائب کپتان ٹیم کی قیادت کے لیے تیار ہے تو ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کو مصباح کو ٹیم سے نکال دینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :