وزیر خزانہ کی پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات ، 12لاکھ ٹن فاضل چینی کے باعث نقصان ہو رہا ہے، چینی برآمد کرنا ہوگی ، وفد

اتوار 2 نومبر 2014 09:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2نومبر۔2014ء) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وزیر خوراک سکندر حیات بوسن کے ہمراہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں وفد نے وزیر خزانہ کی توجہ ملک میں شوگر ملوں کو درپیش مسائل حل کرانے کی جانب مبذول کروائی اور کہا کہ 12 لاکھ ٹن فاضل چینی کے باعث ہمارے پاس نقصانات سے بچنے اور گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے چینی برآمد کرنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے، اس موقع پر وزیر خوراک نے کہا کہ اگرچہ شوگر ملز مالکان کے مسائل زیر غور ہیں اور ان کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں زیر بحث لایا جائیگا تااہم شوگر ملز بھی اپنی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر باراوور نہیں ہیں ، انہوں نے کہا کہ کچھ شوگر ملز کئی سالوں سے کسانوں کے بقایاجات ادا کرنے سے عاری ہیں جبکہ ہر سال شوگر کریشنگ عمل میں تاخیر کرانا بھی شوگر ملز کا وطیرہ بن چکا ہے یہ سلسلہ آئندہ بند ہونا چاہیے اور کریشنگ بھی 15 نومبرسے قبل ہونے کے ساتھ ساتھ کسانوں کو بروقت ادائیگی بھی یقینی بنانا ہوگی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں گے اور حکومت اس حوالے سے سنجیدہ ہے تااہم یکطرفہ طور پر شوگر ملز کے مسائل حل کرنے سے معاملات حل نہیں ہو تے بلکہ کسانوں کی فلاح و بہبود صارفین کو ریلیف دینا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے ، وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ شوگر ملز کے مطالبات کے حوالے سے وزارت کامرس کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو شفارشات پیش کرے ۔

متعلقہ عنوان :