اگر 73ء کے آئین کو ختم کیاگیا تو پھر کبھی پاکستان میں آئین نہیں بنے گا، اسفند یار ولی خان ،اگر ملک میں دھرنے نہ ہوتے تو سرمایہ کار اوجی ڈی سی ایل کے حصص 274 ارب میں خرید لیتے ، حکومت کو عوام نے جس مقصد کیلئے منتخب کیا ہے اسے پورا کرے ، اداروں کی تذلیل نہ کی جائے، ان اداروں کے پیچھے نہ پڑیں ، منافع بخش ادارے کے پیچھے پڑنے کی بجائے خسارہ میں چلنے والے ادارو ں کی نجکاری کی جائے، بزور طاقت کسی کو وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، عوامی نیشنل پارٹی کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 13 نومبر 2014 08:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13نومبر۔2014ء)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہاہے کہ اگر 73ء کے آئین کو ختم کیاگیا تو پھر کبھی پاکستان میں آئین نہیں بنے گا، اگر ملک میں دھرنے نہ ہوتے تو سرمایہ کار اوجی ڈی سی ایل کے حصص 274 ارب میں خریدلئے جاتے ، حکومت کو عوام نے جس مقصد کیلئے منتخب کیا ہے اسے پورا کرے ، اداروں کی تذلیل نہ کی جائے، ان اداروں کے پیچھے نہ پڑیں ، منافع بخش ادارے کے پیچھے پڑنے کی بجائے خسارہ میں چلنے والے ادارو ں کی نجکاری کی جائے، بزور طاقت کسی کو وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، نواز شریف کی کنپٹی پر پستول رکھ کر استعفی نہیں مانگا جاسکتا تحریک انصاف کو شہید نہیں ہونے دینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو عوامی نیشنل پارٹی کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنہ نہ ہوتے تو سرمایہ کار او جی ڈی سی ایل کے حصص 274 میں خرید لیتے حکومت جس مقصد کیلئے عوام نے منتخب کیا ہے پورا کرو جو ترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں اسے تو پورا کرو جب اداروں کی تذلیل کی جائے تو پھر ان اداروں میں کیسے کام چلے گا ۔

جس دن پشاور میں جنازے اٹھ رہے تھے اس وقت پرویز خٹک ڈانس کررہے تھے ہم حدود آرڈیننس کیخلاف نہیں حدود آرڈیننس کے غلط استعمال کو روکا ہے اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اسمبلیوں پر اے این پی کے تختیاں ہٹا کر عمران خان کا نام لگادو لیکن کام تو کرو ۔ دہشتگردی کیخلاف تمام جماعتوں کو مل کرکام کرنا ہوگا پاکستان اور افغانستان مل کر دہشتگردی ختم کرسکتے ہیں اسفند یار کا آرٹیکل 8سے 39 تک عملدرآمد یقینی بنانے کا مطالبہ 2013ء کے انتخابات میں الیکشن ہم سے ہمیں روکا گیا اگر 73 کے آئین کو ختم کیا گیا تو پھر پاکستان میں کبھی آئین نہیں بنے گا منافع بخش اداروں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں یک طرفہ بیٹھ کر یہ فیصلے نہ کئے جائیں اس میں صوبوں کے دلچسپی ہے جو بگاڑ آرہا ہے اس کی وجہ سے ہم خیبر پختونخواہ کا نام چنا ہے تبدیلی کا نعرہ لگا کر ابھی تو پھر پرانے گھر کو بجلی بھی پیدا نہیں کیا گیا تو نئے کا کس طرح کرینگے جمہوریت میں پہلی مرتبہ اپنی معیاد پوری کی ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کنپٹی پر پستول رکھ کر استعفی نہیں مانگا جاسکتا تحریک انصاف کو شہید نہیں ہونے دینگے آئینی طور پر وہ خود اسمبلی تحلیل کردیں تو علیحدہ بات ہے ۔