سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ویزہ پالیسی میں تبدیلی اور بائیو میٹرک سسٹم اور تصویر کی شرط سے عمرہ کی ادائیگی کیلئے جانے والے لاکھوں پاکستانی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ، بائیو میٹرک رجسٹریشن کیلئے نامزد کمپنی اعتماد پر ٹریول اپریٹرز کا عدم اطمینان کا اظہار ،نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

بدھ 19 نومبر 2014 08:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء)سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ویزہ پالیسی میں تبدیلی اور بائیو میٹرک سسٹم اور تصویر کی شرط سے عمرہ کی ادائیگی کیلئے جانے والے لاکھوں پاکستانی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ بائیو میٹرک رجسٹریشن کیلئے نامزد کمپنی اعتماد پر ٹریول اپریٹرز نے عدم اطمینان کا اظہار کر دیا نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے کے دوران چیرمین ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن امجد اقبال چیرمین حج آرگنائزر محمد وحید اقبال بٹ اور دیگر مقررین نے کہاکہ پاکستان سے ہر سال 5لاکھ سے زائد عمرہ ویزہ کا اجرا ہوتا ہے جن میں زیادہ تر متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہوتی ہے نئی ویزہ پالیسی کی وجہ سے انہیں اضافی اخراجات اور صعو بتوں کا سامنا کرنا پڑے گا اس کے ساتھ ساتھ پاکستان سے خواتین کی ایک بڑی تعداد عمرہ کی ادائیگی کیلئے جاتی ہیں جن کے لئے تصویر بنوانے کی لازمی شرط شرعی حجاب کی موجودگی میں رکاؤٹ ہوگی مقررین نے کہاکہ جس کمپنی کو بائیومیٹرک رجسٹریشن کا ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کمپنی کے پاس موثر انفراسٹرکچر اور لاجسٹک کی عدم دستیابی سٹاف کی کمی اور پاکستان کے صرف 5شہروں کراچی کوئٹہ پشاؤر لاہور اور اسلام آباد میں واقع ہونے کی وجہ سے عمرہ زائرین کو ہزاروں روپے خرچ کرنے پڑیں گے اس کے ساتھ ساتھ عمرہ زائرین کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے تکنیکی مسائل کی وجہ سے اندراج میں تاخیر سے کی وجہ سے ایک عمرہ زائرین کی ایک بڑی تعداد روانگی میں تاخیر کا شکار ہوگی اس کے ساتھ ساتھ صاحب حیثیت اور اثر و رسوخ رکھنے والے زائرین کرپشن کے زریعے جلدنمبر حاصل کریں گے اور رشوت کا بازار گرم ہوگاانہوں نے کہا سعودی وزارت خارجہ نے ٹرانزٹ فیس میں بھی اضافہ کرکے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں جو وطن واپسی یا جانے کے موقع پر عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں قیام کرتے ہیں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا انہوں نے سعودی فرمانرواخادم حرمین شریفین شاہ عبدالعزیز سے اپیل کی ہے کہ نئے بائیو میٹرک سسٹم پر فوری نظر ثانی کرکے اسانیاں پیدا کی جائیں انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی کہ اس معاملے میں سعودی حکومت سے رابطہ کیا جائے ۔