بہاولنگر کے نواحی علاقے مروٹ کے تین چکوک میں پولیس اور کسان اتحاد کے درمیان تصادم، کاشت کاروں نے اسلحہ اور گاڑیاں چھین کر پولیس کو یر غمال بنا لیا، پولیس کا آپریشن کے دوران بچوں خواتین اور بوڑھوں پر بدترین تشدد، آر پی او اور ڈی پی او بہاولنگر موقع پر پہنچ گئے 80افراد گرفتار،دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات درج تمام ملزما ن کی گرفتاری تک کریک ڈاؤن جاری رہے گا، پولیس کا اعلان

بدھ 19 نومبر 2014 08:01

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء) بہاولنگر کے نواحی علاقے مروٹ کے تین چکوک میں پولیس اور کسان اتحاد کے درمیان تصادم کاشت کاروں نے اسلحہ اور گاڑیاں چھین کر پولیس کو یر غمال بنا لیا پولیس کا آپریشن کے دوران بچوں خواتین اور بوڑھوں پر بدترین تشدد آر پی او اور ڈی پی او بہاولنگر موقع پر پہنچ گئے 80افراد گرفتاردہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات درج تمام ملزما ن کی گرفتاری تک کریک ڈاؤن جاری رہے گا پولیس کا اعلان تفصیل کے مطابق بہاولنگر کے نواحی علاقے مروٹ چک نمبر 341/HRمیں گزشتہ روز ٹیوب ویل کے بلوں کی عدم ادائیگی اور سابقہ مقدمات میں مطلوب کسان اتحاد کے ضلعی صدر سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ڈی ایس پی بہاولنگر عابد وڑائچ کی سربراہی میں پولیس گئی تو کسان اتحاد کے ڈویژنل صدر عامر وٹو نے علاقے کے مساجد میں اعلان کروا کر عوام کو مشتعل کیا جنہوں نے پولیس کا گھراؤ کر لیا اور پولیس کی پانچ گاڑیوں اور سرکاری رائفلز چھین لی واقع کی اطلاع ملتے ہی آر پی او بہاولپور اور ڈی پی او بہاولنگر سینکڑوں پولیس کی بھاری نفری جو کہ تقریبا ایک سو گاڑیوں پر مشتمل تھی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور گاؤں میں کریک ڈاؤن شروع کردیا کریک ڈاؤن کے دوران پولیس نے گاؤ ں کے تقریبا دوسوگھروں میں توڑ پھوڑ کی بچے خواتین اور بزرگوں پر بدترین تشدد کر تے ہوئے شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا کریک ڈاؤن کے دوران 80سے زائد افراد کو گرفتار کرکے یرغمال بنائے گئے 5پولیس اہلکار اور گاڑیاں بازیاب کروا لی اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ عامر وٹو جو کہ کسان اتحاد کا ڈویژنل صدر ہے گزشتہ تین سالوں سے بجلی کے بل ادا نہیں کر رہے تھے جس پر واپڈا نے عامر وٹو او ر اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمات درج کروائے ہوئے تھے اور اس کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم چک نمبر 341/HRپہنچی تو انہوں نے پولیس پر بدترین تشدد کیا اور ان کو یرغما ل بنا لیا پولیس تھانہ مروٹ نے 434افراد جن میں 124نامزد اور 310نا معلوم افراد کے خلاف 7ATAسمیت ڈکیتی ‘اقدام قتل ‘پولیس مقابلہ ‘اغواء ‘بلوہ ‘مجمع خلاف قانون کے تحت دو مقدمات 331/14,332/14درج کر لیے اس حوالے سے ڈی پی او آفس بہاولنگر رابطہ کیا گیا تو PROنے بتایا کہ تمام ملزمان کی گرفتاری تک کریک ڈاؤن جاری رہے گا اور پولیس مرکزی ملزم عامر وٹو کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے متاثرہ چک کی خواتین نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پولیس دروازے توڑ کر گھروں میں زبردستی داخل ہوئی اور ہمیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوے گھر میں موجود چیزوں کی توڑ پھوڑ کی اور طلائی زیورات اور لاکھو ں روپے اٹھا کر لے گئی انہوں نے کہاکہ چند افراد کی گرفتاری کے لیے پورے گاؤں میں بدترین پولیس گردی کی گئی اور گاؤں کا کوئی بھی ایک گھر ایسا نہیں ہے کہ جو پولیس کی بربریت سے رہ گیا ہو انہوں نے چیف جسٹس ‘وزیر اعظم پاکستان ‘اور وزیر اعلی پنجاب سے واقع کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :