پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ افسران ، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار ان کے ماتحت کرنے اور کسی بھی اہلکار کیخلاف شکایت کی صورت میں کارروائی کرنے کی سفارش کردی،کمیٹی کو الیکشن کمیشن کے حکام کی انتخابات کے حوالے سے درپیش مشکلات بارے بریفنگ، الیکشن کمیشن کو زیادہ سے زیادہ بااختیار اور خود مختار بنایا جائے، عام انتخابات کے دنوں میں الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران ، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار الیکشن کمیشن کے ماتحت ہونگے،ر ان کیخلاف ملنے والی کسی بھی کارروائی پر الیکشن کمیشن کارروائی کرسکے گا ،زاہد حامد

بدھ 19 نومبر 2014 08:13

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء )پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ افسران ، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار ان کے ماتحت کرنے اور کسی بھی اہلکار کیخلاف شکایت کی صورت میں کارروائی کرنے کی سفارش کردی ۔ منگل کو پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر زاہد حامد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔

اجلاس میں اراکین کمیٹی اور الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی کمیٹی کو الیکشن کمیشن کے حکام نے انتخابات کے حوالے سے درپیش مشکلات کے بارے میں بریفنگ دی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ عام انتخابات میں ملنے والی شکایات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کسی بھی اہلکار کیخلاف کارروائی نہیں کرسکتا اور الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو انتخابی نشانات کے حوالے سے بریف کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد کنوینر کمیٹی زاہد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو زیادہ سے زیادہ بااختیار اور خود مختار بنایا جائے اور عام انتخابات کے دنوں میں الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران ، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار الیکشن کمیشن کے ماتحت ہونگے اور ان کیخلاف ملنے والی کسی بھی کارروائی پر الیکشن کمیشن کارروائی کرسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے انتخابی لائز اور قانون کا بھی جائزہ لیا گیا انتخابات کے دوران کسی بھی آزاد امیدوار کو پارٹی کا انتخابی نشان الاٹ نہیں ہوگا کمیٹی کا آئندہ اجلاس چوبیس نومبر کو ہوگا ۔