سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کا اجلاس ، سابقہ اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد ، فاٹا یونیورسٹی کے قیام کے سلسلے میں اختیار کی گئیں تجاویز ، وفاقی اردو یونیورسٹی کے بجٹ ، فنکشن ، کردار ، زمہ داریاں ، کام کی نوعیت ، سالانہ بجٹ اور اسکے استعمال اور مستقبل کے منصوبہ جات ، این ٹی بی کے معاملات اور آغاز حقوق بلوچستان کے تحت ملکی و بین الاقوامی سطح پر دیے گئے وظائف کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، 66سالوں میں فاٹاکو یونیورسٹی تو نہیں مل سکی ۔ البتہ طالبنائزیشن ملی ہے، وہاں علم کی روشنی پھیلا کر عوام کو بہتری کی طرف گامزن کیا جا سکتا ہے ۔ چیئر مین کمیٹی

بدھ 19 نومبر 2014 08:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہو ا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں سابقہ اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد ، فاٹا یونیورسٹی کے قیام کے سلسلے میں اختیار کی گئیں تجاویز ، وفاقی اردو یونیورسٹی کے بجٹ ، فنکشن ، کردار ، زمہ داریاں ، کام کی نوعیت ، سالانہ بجٹ اور اسکے استعمال اور مستقبل کے منصوبہ جات ، این ٹی بی کے معاملات اور آغاز حقوق بلوچستان کے تحت ملکی و بین الاقوامی سطح پر دیے گئے وظائف کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

سیکریٹری برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ محمدحسن راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ فاٹا یونیورسٹی کے قیام کے سلسلے میں درہ آدم خیل کے پاس موضع اکوڑ وال میں 266کینال زمین 13.5کروڑ میں خریدی جا رہی ہے جس پر چیئرمین کمیٹی اور اراکین کمیٹی نے شدید تحفظا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے لحاظ سے یہ جگہ مناسب نہیں ہے اور زمین کی قیمت بھی بہت زیادہ ہے ایک یونیورسٹی کے لئے یہ زمین انتہائی کم ہے ایک یونیورسٹی کے لئے کم ا ز کم 2ہزار کینال زمین ہونی چاہیے ۔

(جاری ہے)

چیئر مین کمیٹی نے ایڈیشنل سیکریٹری سیفران کوہدایت کی کہ وہ فاٹا سیکریٹریٹ اور وزارت برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیساتھ مل کر مناسب اور سستی زمین خریدیں جہاں پر عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو سکے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ 66سالوں میں فاٹاکو یونیورسٹی تو نہیں مل سکی ۔ البتہ طالبنائزیشن ملی ہے البتہ وہاں علم کی روشنی پھیلا کر عوام کو بہتری کی طرف گامزن کیا جا سکتا ہے ۔

ہائیر ایجو کیشن کمیشن کے ممبران کی نامزدگی کے لئے وزیر اعظم کی منظوری کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہائیر ایجو کیشن نے 29ستمبر کو بورڈ کے ممبران کی نامزدگی کی لسٹ وزارت برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کو بھیج دی تھی جس پرسیکریٹری محمد حسن راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ جو لسٹ ایچ ای سی نے فراہم کی تھی وہ 16ماہ پرانی تھی ۔ نئی لسٹ کے لئے ایچ ای سی کو خط لکھ دیا گیا ہے یہ فراہم کریں گے تو وزیر اعظم کو بھجوادی جائیگی ۔

جس پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ کمیشن کی ایمر جنسی میٹنگ بلائیں یا سرکو لیشن کر کے نامزدگی کی لسٹ مکمل کر کے کام کوحتمی شکل دیں ۔یونیورسٹی کو فنڈ کی تقسیم کے حوالے سے منصور اکبر کنڈی ایگزیکٹو ممبر ایچ ای سی نے کمیٹی کو بتایا کہ نیا فارمولا بنانے کیلئے اقدامات کیئے جا رہے یں ۔ جیسے ہی فائنل ہو جائیگا یونیورسٹیوں کو اسکے مطابق فنڈ فراہم کر دیے جائیں گے ۔

فاٹا اور بلوچستان کے طالب علموں کیلئے یونیورسٹیوں میں کوٹہ ڈبل کرنے کے حوالے سے منصور اکبر کنڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ تمام یونیورسٹیوں کے ہیڈ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس پر کچھ ٹائم لگے گا ۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانچسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی یونیورسٹی کا قیام 1949میں کالج میں کیا گیا تھا ۔

2002میں اس کو اپ ڈیٹ کر کے وفاقی اردو یونیورسٹی آرٹ ، سائنس اور ٹیکنالوجی بنا دیا گیا۔ اس کے تین کیمپس ہیں دو کراچی اور ایک اسلام آباد میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے تحقیق کے منصوبوں پر عمل درآمد نہیں کرایا جا سکا۔ کراچی میں 100کلو میٹر کی ایک پٹی پر ہم ہوا سے 30ہزار میگا واٹ توانائی حاصل کر سکتے ہیں ۔

جس پر چیئر مین کمیٹی نے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ بلیغ الرحمان سے سفارش کی کہ یونیورسٹی اچھا کام کر رہی ہے ان کیساتھ مل کر توانائی کے منصوبوں پر عمل کر کے ملک میں توانائی کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے پلاننگ کمیشن کے ساتھ مل کر منصوبوں کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس مین سینیٹرز بیگم نجمہ حمید، حاجی خان اور ہمین داس کے علاوہ وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ بلیغ الرحمان ، سیکریٹری برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ محمد احسن راجہ ، ایگزیکٹو ممبر ایچ ای سی منصور اکبر کنڈی ، ایڈیشنل سیکریٹری سافران طارق حیات خان ، وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔