تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صوبائی کابینہ سے منظور ہیلتھ ایکٹ پر ڈاکٹرز سے مشاورت کی یقین دہانی کروا دی،ایکٹ اسمبلی سے پاس ہونے سے قبل ڈاکٹرز سے مشاورت اور ان کے تحفظات دور کئے جائیں گے ،ڈاکٹرز مشورہ دیں کیسے سسٹم بہتر بنایا جا سکتا ہے ،صحت کی سہولیت کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کرینگے،اختیارات اپنے پاس نہیں رکھیں گے ،صحت کے اداروں کو مکمل خود مختاری دینگے ،عمران خان

بدھ 19 نومبر 2014 07:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صحت اور تعلیم عوام کے سب سے بنیادی مسائل ہیں اور اسی بناء پر ان دونوں شعبوں میں کے پی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کی ہے تاہم یہ طے ہے کہ صحت کا موجودہ نظام فیل ہو چکا ہے جس سے عوام اور ڈاکٹر دونوں مطمئن نہیں وقت آگیا ہے کہ باہمی مشاورت سے قومی مفاد میں فیصلے کئے جائیں صوبائی حکومت ہیلتھ ایکٹ لا رہی ہے جس پر ڈاکٹرز سے مشاورت کا آغاز کیا جا رہا ہے اس ایکٹ کے سلسلے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پشاور کے سینئر ڈاکٹرز سے ایک مشاورتی سیمینار سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، صوبائی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر،صوبائی وزراء شاہرام خان ترکئی، امتیاز شاہد قریشی ،علی امین گنڈا پور،شاہ فرمان ،عاطف خان،مشتاق غنی ،ایم پی ایز فضل الہی ،زرین ریاض، ایم این اے انجینئر حامد الحق صوبائی جنرل سیکرٹری تحریک انصاف خالد مسعوداور امریکہ سے آئے ہوئے ڈاکٹر برکی اور انصاف ڈاکٹرز فورم کے عہدیدار بھی موجود تھے اجلاس میں ڈاکٹرز نے مجوزہ ہیلتھ ایکٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات اور مسائل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے سامنے تفصیل سے پیش کئے جس پر عمران خان نے واضح کیا کہ ایکٹ اسمبلی سے تب منظور ہوگا جب ڈاکٹرز سے مشاورت مکمل ہو گی اور اسی کی روشنی میں اگلا لائحہ عمل طے ہو گا ڈاکٹرز نے پرائیوٹ پریکٹس سمیت دیگر مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیاتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شروع سے ہی ایک مشن ہے کہ صوبے میں صحت اور تعلیم کا نظام بہتر بنایا جائے کیونکہ جب تک سسٹم نہیں ہو گا تب تک معاملات ٹھیک نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ ہمیں اختیارا ت اپنے پاس رکھنے کا کوئی شوق نہیں تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کام ہے جو اختیارات پاس رکھ کر پیسہ بناتا ہے عمران خان نے کہا کہ کے پی حکومت نے بہترین بلدیاتی ایکٹ بنایا ہے کیونکہ ہم ترقیاتی فنڈز اور وسائل نچلی سطح پر منتقل کرنا چاہتے ہیں اور پنجاب کی طرح ارکان اسمبلی میں بانٹنا نہیں چاہتے محکموں اور اداروں کے پاس اختیارات کا ارتکاز تباہی کا باعث بنتا ہے انہوں نے کہا کہ مغربی سسٹم کی کامیابی کا راز یہی ہے کہ وہاں اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جاتے ہیں اور لوگ اپنے ہسپتالوں اورسکولوں کا نظام خود چلاتے ہیں انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کے قیام کے وقت لوگ کہتے تھے کہ یہ کامیاب نہیں ہو گا اور کینسر کے مہنگے مرض کا مفت علاج ممکن نہیں لیکن ہم نے اسے کامیاب کر کے دکھایا کیونکہ اس کے پیچھے غریبوں کی فلاح کی سوچ تھی عمران خان نے کہا کہ چھاپے مارنے سے سسٹم ٹھیک نہیں ہو گا بلکہ اس کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے پڑیں گے انہوں نے کہا کہ نئے ایکٹ کے تحت ہسپتالوں اور ٹیچنگ ہسپتالوں میں تمام اختیارات ہسپتال کے اندر ہی ہونگے ادارے کے سربراہ کو ہائر اور فائر کا اختیار حاصل ہو گا کیونکہ اختیارات دیکر ہی ذمہ داری لی جا سکتی ہے ،اختیار کے بغیر کوئی ذمہ داری پوری نہیں کر سکتاانہوں نے کہا کہ ہیلتھ ایکٹ کے حوالے سے ڈاکٹرز سے مکمل مشاورت کی جائیگی جس کیلئے صوبائی کابینہ نے ایک کمیٹی قائم کرکے انہیں مکمل بااختیار بنانے کی منظوری دی ہے اس حوالے سے انہوں نے صوبائی وزیر صحت شاہرام خان ترکئی کو ہدایت بھی جاری کی تاکہ ڈاکٹرز سے مشاورت مکمل کی جا ئیمشاورتی اجلاس کے اختتام پر ڈاکٹرز نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے۔