پی ایف یو جے نے عمران خان کی جانب سے صحافیوں کو بکاؤ مال اور ان پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات کے ثبوت مانگ لئے، ثبوت فراہم نہ کئے تو 20 نومبر سے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، احتجاج کے موقع پر بھی ثبوت فراہم نہ کئے تو 21 نومبر کو لاڑکانہ جلسہ میں رپورٹر، کیمرہ مین، فوٹو گرافر اور ٹیکنیشن کالی پٹیاں بازوؤں پر باندھ کر جلسہ کی کوریج کریں گے۔ جلسہ گاہ کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔ لاڑکانہ میں ہونے والے احتجاج کے بعد بھی عمران خان نے ثبوت نہ دیئے تو 23 نومبر کو گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسہ کی کوریج بھی سیاہ پٹیوں کے ساتھ کی جائے گی۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کا اعلان

بدھ 19 نومبر 2014 07:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے صحافیوں کو بکاؤ مال اور ان پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات کے ثبوت مانگ لئے ہیں اگر انہوں نے ثبوت فراہم نہ کئے تو 20 نومبر سے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ جس کے مطابق 20 نومبر کو ملک بھر کے پریس کلبوں میں عمران خان کے خلاف احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے جبکہ اسلام آباد میں آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کے زیراہتمام ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے دھرنے اور عمران خان کے کنٹینر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔

اگر انہوں نے اس احتجاج کے موقع پر بھی ثبوت فراہم نہ کئے تو 21 نومبر کو لاڑکانہ جلسہ میں رپورٹر، کیمرہ مین، فوٹو گرافر اور ٹیکنیشن کالی پٹیاں بازوؤں پر باندھ کر جلسہ کی کوریج کریں گے۔

(جاری ہے)

جبکہ جلسہ گاہ کے باہر سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے خورشید عباسی کی قیادت میں احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔ لاڑکانہ میں ہونے والے احتجاج کے بعد بھی عمران خان نے ثبوت نہ دیئے تو 23 نومبر کو گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسہ کی کوریج بھی سیاہ پٹیوں کے ساتھ کی جائے گی۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ یہ احتجاج تحریک انصاف کے خلاف نہیں بلکہ عمران خان کے بیان کے خلاف ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جن کو وہ بکاؤ صحافی سمجھتے ہیں ان کے نام اور ثبوت پی ایف یو جے کو فراہم کریں چاہے وہ کوئی اینکر، رپورٹر، کیمرہ مین یا فوٹو گرافر ہی کیوں نہ ہو۔ پی ایف یو جے اس کے خلاف ازخود کارروائی کرے گی بغیر کسی نام کے الزام لگانے کے پوری صحافتی کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

پی ایف یو جے کے صدر کے مطابق جب عمران خان سے ان کے کنٹینر میں سابقہ الزامات کے بعد پی ایف یو جے کے وفد نے ملاقات کی تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس کے بعد پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے بغیر ثبوت اور بغیر کسی نام کے کسی پر الزام نہیں لگایا جائے گا۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے اپنی ہی کمٹمنٹ کی نفی کی ہے جس سے پی ایف یو جے اور صحافتی برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے واضح کیا ہے کہ صحافتی کمیونٹی کسی کے خلاف نہیں ہے ہر جماعت کا اپنا ایجنڈا ہے ہمارا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ عمران خان مذکورہ صحافیوں کے نام بتا کر پوری صحافتی کمیونٹی کو ذہنی اذیت سے نکالے۔