تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اور سے ہے ،وہ احتجاج کراچی میں کر رہے ہیں،سید قائم علی شاہ،وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں ،عمران خان کو سیکورٹی خدشات نہیں ،تحریک انصاف پر امن احتجاج کرے گی تو کچھ نہیں کہا جائے گا،23مقامات کی اجازت مانگی ہے 9مقامات کی اجازت دی گئی ،وزیر اعلیٰ سندھ

جمعہ 12 دسمبر 2014 08:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2014ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اور سے ہے لیکن وہ احتجاج کراچی میں کر رہے ہیں،وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں ،عمران خان کو سیکورٹی خدشات نہیں ہیں ،تحریک انصاف اگر پر امن احتجاج کرئے گی تو کچھ نہیں کہا جائے گا،تحریک انصاف نے23مقامات کی اجازت مانگی ہے 9مقامات کی اجازت دی گئی ہے،مسخ شدہ ملنے والی لاشوں کے بارے میں کوئی عدالتی کمیشن قائم نہیں کیا جارہا،آئی جی سندھ واقعات کی تحقیقات کررہے ہیں،تاہم اگر عوام مطمئن نہیں ہوئے تو عدالتی کمیشن کے قیام پر غور کیا جاسکتا ہے،یوم عاشور کی طرح چہلم کے جلوس کے لئے بھی فول پروف انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔

وہ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاوٴس میں امن وامان کی سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کے بعدصحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن،صوبائی مشیر وقار مہدی،نور جہاں بلوچ ودیگر بھی موجود تھے۔جب ان سوال کیا گیا کہ سندھ کے 2 واٹر کینن غائب ہیں تو وزیر اعلیٰ نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ واٹر کینن کون لے گیا ہے لیکن جب بھی ٹیلی فون کرتا ہوں تو یہ جواب ملتا ہے کہ واٹر کینن راستے میں ہیں اور جلد پہنچ جائیں گے،نامعلوم راستہ کتنا بڑا ہے جو تاحال واٹر کینن ہمیں نہیں ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج (جمعہ) کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مختلف مقامات پر کئے جانے والے احتجاج پر امن ہوئے،تو کچھ نہیں کہا جائے گا،تاہم اگر قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو حکومت اپنی رٹ قائم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی طاقت دکھانا چاہتے ہیں،ہم انہیں نہیں روکیں گے اور انہیں بھرپور تحفظ فراہم کریں گے۔ایک سوال پر قائم علی شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کا جھگڑا ہم سے نہیں بلکہ ان کا جھگڑا کسی اور سے لیکن کیونکہ وہ کراچی میں احتجاج کرنے کا آرہے ہیں تو ہم اپنی حکومتی زمہ داری پوری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اگر چہ کوئی سیکورٹی خدشات نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ان کی گاڑی کو حصار میں لیا جائے گا اور دھرنوں کی مقامات پر جیمرز بھی نصب کئے جاسکتے ہیں۔سید قائم علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم سے آئی جی سندھ اور کمشنر کراچی نے مذاکرات کئے ہیں عمران خان کی ٹیم نے 23 مقامات پر احتجاج کی اجازت مانگی تھی تاہم انہیں9 مقامات پر اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ احتجاج کی دوران ٹریفک کی روانگی میں کوئی خلل واقع نہیں ہوگا اور مجموعی طور پر احتجاج پر امن رہے گاکیونکہ کراچی میں ماضی میں حالات خراب رہے ہیں اس لئے انتظامیہ کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ صورتحال کو خراب ہونے نہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی آزادی کا مقصد یہ نہیں کہ قانون کو ہاتھ میں لیا جائے یا امن کو خراب کیا جائے۔

لہذا شہریوں کی جان ومال کا تحفظ کا نظر انداز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں حضرت امام حسین کے چہلم کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور اس دن بھی پولیس اور رینجرز اپنی زمہ د اریاں ادا کرے گی اور توقع ہے کہ یوم عاشور کی طرح یہ دن بھی پرامن گزرے گا۔سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے صوبے میں امن وامان کے حوالے سے رابطہ ہوتا رہتا ہے اور گزشتہ دنوں بھی آئی جی سندھ نے چوہدری نثار کو خط کے زریعے صوبے میں امن وامان کے بارے میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا،اس موقع پر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کو نہ صرف فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی بلکہ ان کے سیکیورٹی کانوائے میں وزیراعلیٰ سے بھی زیادہ اہلکار شامل ہوں گے۔