قدرتی وسائل کا پہلا حق صوبے کا لیکن گیس چوری کی اجازت نہیں دے سکتے،شاہد خاقان عباسی،خیبرپختونخوا حکومت گیس چوروں کے خلاف کارروائی کرے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات میں گفتگو

ہفتہ 11 اپریل 2015 04:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اپریل۔2015ء)وفاقی وزیر برائے قدرتی وسائل وپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قدرتی وسائل خصوصاً گیس پر پہلا حق خیبرپختونخوا کے عوام کا بھی ہے لیکن گیس چوری کی اجازت کسی صورت نہیں دی جاسکتی۔خیبرپختونخوا حکومت گیس چوروں کے خلاف کارروائی کرے۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی وزیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ضلع کرک میں ہونے والی گیس چوری اور گیس کے غیر قانونی استعمال کو قانونی دھارے میں شامل کرنے کے معاملے پر بات چیت کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ضلع کرک میں ہر سال تقریباً4ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے،صوبائی حکومت گیس چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتی تو ہمیں سیکورٹی فراہم کرے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ اس وقت کرک میں40ہزار سے زائد غیر قانونی گیس کنکشن زیر عمل ہیں جن سے سالانہ10ہزار مکعب فٹ سے زائد گیس چوری کی جاتی ہے جبکہ قانونی طریقے سے گیس کا حصول کل صرف شدہ گیس کا محض ایک فیصد ہے۔وفاقی وزیر نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی کنکشنز کو قانونی بنانے کیلئے درکار6ارب66کروڑ روپے کی جزوی لاگت ادا کی جائے،وزیراعلیٰ نے معذرت کرلی،تاہم وفاقی وزیر اس شرط پر یہ لاگت برداشت کرنے پر راضی ہوگئے کہ اس کام کیلئے سیکورٹی صوبائی حکومت فراہم کرے جس پر وزیراعلیٰ نے رضا مندی کا اظہار کیا۔

اطلاعات کے مطابق ضلع کرک میں گیس چوری اس قدر عام ہوچکی ہے کہ بہت سی صنعتیں ملک کے دیگر حصوں سے کرک منتقل ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ملاقات میں انجینئر امیر مقام،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان،صوبائی وزیر برائے توانائی محمد عاطف خان،سوئی نادرنگیس کمپنی کے ایم ڈی عارف حمید وفاقی سیکرٹری ارشد مرزا اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :