مصر، غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی،تین ہلاک،31کو بچا لیا گیا

پیر 4 مئی 2015 06:33

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2015ء)مصر کی بندرگاہ بحیرہ میں یورپ پہنچنے کی کوشش میں غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں تین تارکین وطن ڈوب گئے اور 31کو بچا لیاگیا،یہ بات سیکورٹی حکام اور سرکاری میڈیا نے کہی۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ساحلی محافظوں نے بچائے جانے والے افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ کشتی کے ڈوبنے کی وجہ کیا بنی ہے۔

سرکاری اخبار الاحرام کا کہنا ہے کہ 13شامی، 15سوڈانی،2اریٹیرینز اور 1 مصری باشندے کوبچا لیا گیا ہے۔یہ واقعہ لیبیا کے ساحل پر حالیہ سالوں میں سب سے بڑے میری ٹیم حادثے میں سے ایک میں بحری جہاز کے ڈوبنے سے 800تارکین وطن کی ہلاکت کے تقریباً2ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

ہفتے کا روز بھی لیبیا کے ساحل پر فرانسیسی بحریہ کے جہاز نے 217افراد کو بچا لیا تھا جب وہ غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

حکام اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ لیبیا کے ساحل پر پیش آنے والے حادثے سے سینکڑوں تارکین وطن میں کوئی خوف نہیں پیدا ہواہے،جن میں شامی پناہ گزین شامل ہیں،جو کہ اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر سمندری راستے سے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔انہیں توقع ہے کہ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی مصر سے بحیرہ روم عبور کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوگا،اس کے باوجود کہ جنوری کے بعد سے5000کے قریب افراد ڈوب چکے ہیں۔یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ2014ء میں 2لاکھ19ہزار کے قریب افراد نے بحیرہ روم کو عبور کیا اور3500اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور2015ء میں ابھی تک3لاکھ50ہزار سے زائد پناہ گزین اور تارکین وطن جنوبی یورپ پہنچ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :