روسی صدر نے بریکس کیلئے 100بلین ڈالر کے ریزروفنڈ ز کے معاہدے کی توثیق کردی

پیر 4 مئی 2015 06:33

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2015ء)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز بریکس کے نام سے جانے جانے والے ملکوں کی تنظیم،جس میں روس،چین،برازیل،بھارت اور جنوبی افریقہ کی پانچ ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتیں شامل ہیں،کیلئے100بلین ڈالر کی ریزروفنڈ دینے کے ایک معاہدے کی توثیق کردی ہے۔توقع ہے کہ ماسکوریزرو فنڈ میں18بلین ڈالر ادا کرے گا،جو کہ چین کی 41بلین ڈالر کی ادائیگی کے بعد دوسری بڑی ادائیگی ہوگی،جس کا وعدہ چین نے جولائی2014ء میں برازیل میں ہونے والے معاہدے کے بعد بنائی جانے والی اس فنڈ کے قائم ہونے کے بعد کیا تھا۔

ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں نے عالمی مالیاتی منڈیوں پر مغرب کے غلبے کو چیلنج کرنے کیلئے شنگھائی میں اپنا عالمی بینک قائم کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔

(جاری ہے)

خبررساں ادارے آر آئی اے نووستی نے کریملن کی ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ برکس ممالک کے لئے ایک مشترکہ ریزرو فنڈ قائم کرنے کیلئے ایک معاہدے کی توثیق ہوگئی ہے۔اس فنڈ کا مقصد برکس کو”مختصر دورانیے کے تغیراتی دباؤ“ سے محفوظ رکھنے اور 5رکن ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانا ہے۔

روس جو کہ یوکرائن بحران کے آغاز کے بعد اپنی کرنسی کی گرتی ہوئی قیمتوں سے شدید طور پر متاثر ہوا ہے،اس فنڈ کو عالمی مالیاتی اداروں مثلاً آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جس پر امریکہ کا غلبہ ہے کے مقابلے میں متبادل کے طور پر دیکھتا ہے۔برکس ممالک میں دنیا کی آبادی کا40فیصد حصہ رہتا ہے اور یہ کہ ارض کی جی ڈی پی کا ایک 1/5واں حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :