جان کیری کا دورہ سری لنکا،تامل رہنماؤں سے ملاقات،ملک میں مصالحتی عمل میں مدد کا اعادہ

پیر 4 مئی 2015 06:32

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2015ء)امریکی وزیرخارجہ جان کیر ی نے کئی دہائیوں کی نسلی جنگ کے بعد سری لنکا میں مصالحت کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے رات کے دورے کو سمیٹتے ہوئے اتوار کو سری لنکا کے اہم تامل رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کئے۔کیری نے سری لنکا کے نئے صدر میتھری پالا سری سینا اور ان کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے کے ایک روز بعد نسلی اقلیت کی بڑی سیاسی جماعت تامل قومی اتحاد(ٹی این اے) کے سربراہوں کے ساتھ ملاقات کی۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹی این اے کے رہنما راجا وروتھیم سمپنتھن اور کئی دوسرے اعلیٰ پارٹی عہدیداروں نے دارالحکومت کولمبو میں کیری کے ہوٹل میں ان سے مذاکرات کئے۔اعلیٰ امریکی سفارتکار،جن کی کولمبو میں موجودگی عالمی سفارتی صف میں جزیرے کی واپسی کے موقع پر ہوئی ہے،سری سینا کی نئی حکومت کی تعریف کی جنہوں نے سابق مردآہن مہیندا راجا پاکسے کو جنوری کے انتخابات میں شکست سے دوچار کردیا۔

(جاری ہے)

کیری نے وعدہ کیا کہ وہ سری لنکا کی 37سالہ تامل علیحدگی پسندی کی جنگ ،جس میں کم از کم ایک لاکھ جانوں کا ضیاع ہوا،کے خاتمے کے چھ سال بعد اس جزیرے پر حقیقی مصالحت کو یقینی بنانے کی مدد کریں گے۔گزشتہ روز تقریر کرتے ہوئے کیری نے اس دیرینہ تامل مطالبے کا اعادہ کیا کہ ان ہزاروں کیسوں کی تحقیقات کی جائیں،جو مئی2009ء کو ختم ہونے والی بہیمانہ جنگ کے آخری مرحلوں میں لاپتہ ہوگئے۔

کیری نے کہا کہ جہاں کہیں حقیقت نظر آئے اس کو تلاش کرنے کی کوشش کی جائے،خواہ یہ حقیقت کتنی ہی تکلیف دہ کیوں نہ ہو،یہ درست اور انسانی بات ہے کہ ایسا کیا جائے اور ایسا آپ یقین کریں یا نہ کریں مندمل عمل کیلئے ضروری حصہ ہے۔ٹی این اے اپوزیشن میں ہے لیکن سری سینا کی انتظامیہ کی حمایت کرتی ہے،جس نے ان الزامات کی تحقیقات کرنے کا وعدہ کیا ہے کہ راجا پاکسے کی کمان میں فوج نے چالیس ہزار تامل شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔

کیری نے کسی بھی تحقیقات میں فنی امداد کا وعدہ کیا ہے اور سری سینا پر زور دیا کہ وہ کسی الزام کے بغیر جیلوں میں نظربند سینکڑوں تاملوں کو رہا کردیں۔راجا پاکسے کے ایک دہائی کے اقتدار کے دوران واشنگٹن وسیع پیمانے پر قتل عام کے دعوؤں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جو کہ علیحدگی پسند تامل ٹائیگرز اور حکومتی فوجوں کے درمیان جنگ کے اختتام پر روا رکھی گئی،کی تحقیقات کی اجازت دینے سے انکار کرنے پر کولمبو کے خلاف پابندیاں عائد کرنے والا تھا۔

جب علاقائی طاقت بھارت اور مغرب کے ساتھ سری لنکا کے تعلقات کشیدہ ہوگئے راجا پاکسے کا رجحان تیزی سے بیجنگ کی طرف ہوگیا اور سری لنکا بھر میں چین کی مدد سے سرمایہ کاری والے پروجیکٹ ابھرنے لگے۔اقتدار میں آنے کے بعد سے سری سینا نے کوشش کی ہے کہ سفارتی توازن کو دوبارہ ترتیب دیا جائے۔انہوں نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کیلئے بھارت کا انتخاب کیا اور ان کے جانشین کے ساتھ کشیدگی کا باعث بننے والے اہم کھلاڑیوں کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔کیری کولمبو میں امریکی سفارتی عملے سے ملاقات کے بعد نیروبی روانہ ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :