پنجاب جیلوں کے قیدیوں کیلئے اشیاء کی خریداری میں ایک ارب 81 کروڑ کی کرپشن،وزیر اعلیٰ پنجاب خاموش‘ حکومت ذمہ داروں کا تعین کرے‘ آڈیٹر جنرل

پیر 4 مئی 2015 06:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2015ء) آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے صوبے بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کے کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری میں ایک ارب 81 کروڑ 37 لاکھ چار ہزار کی مالی بدعنوانی کی ہے۔ آئی جی نے اربوں روپے کی خریداری میں قواعد و ضوابط کی پرواہ کئے بغیر من پسند ٹھیکے داروں کو ٹھیکے دیئے اور غیر معیاری اشیاء خورد و نوش خریدی ہیں ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو اربوں روپے کی کرپشن کا علم ہونے کے باوجود مصلحت کا شکار ہوگئے ہیں اور متعلقہ افسران کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لاسکے۔ آئی جی جیل خانہ جات کی اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف آڈیٹر جنرل کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مندرجات کے مطابق پنجاب حکومت کے آئی جی جیل خانہ نے قیدیوں کو خورد و نوش اشیاء کی فراہمی میں ایک ارب اکیاسی کروڑ سے زائد کی مالی بدعنوانی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی جی نے بھاری خریداری کیلئے متعدد فرموں کو قواعد کے برعکس ٹھیکے دیئے ہیں تاہم خریداری کرتے وقت آئی جی نے متعلقہ جیلوں کے سپرنٹنڈنٹ کی رائے کو یکسر مسترد کیا ہے۔ جبکہ مقامی انتظامیہ سے رائے طلب بھی نہیں کی گئی جو کہ انون کے مطابق ضروری ہے آڈیٹر جنرل نے سفارش کی ہے کہ آئی جی جیل خانہ جات کے خلاف تحقیقات کی جائیں اور کرپشن کرنے والے افسران کی نشاندہی کرکے قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے۔

متعلقہ عنوان :