ذلت آمیز شرائط اور سود پر قرضے حاصل کرکے بغلیں بجانے سے معیشت بہتر نہیں ہوگی‘ سراج الحق،معیشت کی بہتری کیلئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے نجات حاصل کرکے خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا، اجتماع سے خطاب

ہفتہ 16 مئی 2015 08:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ذلت آمیز شرائط اور سود پر قرضے حاصل کرکے بغلیں بجانے سے معیشت بہتر نہیں ہوگی ،معیشت کی بہتری کیلئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے نجات حاصل کرکے خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔ پاکستان کو حاصل کرنے والوں نے اسے ایک مسجد بنایا تھا جسے آج تک کوئی امام نہیں ملا۔

گزشتہ 68سال سے اس مسجد پر فنکاروں اور اداکاروں کا قبضہ ہے ۔ملک و قوم اپنی منزل کھو بیٹھے ہیں ،حکومت کیا چاہتی ہے کسی کو کچھ معلوم نہیں ۔سیاست پر مغربی جمہوریت ،معیشت پر سود اور تعلیم پر لارڈ میکالے کا قبضہ ہے ۔آئین میں ریاست کا سرکاری مذہب اسلام اور اللہ کو حاکم اعلیٰ تسلیم کرنے کے بعد حکمران من مرضی کررہے ہیں اور اغیار کے ہاتھوں میں کھلونا بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

عوام کا کام ٹیکس اور بل دینا رہ گیا ہے ۔پی کے 95میں خواتین کے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا الزام جماعت اسلامی پر لگانے والے بتائیں کہ 2008کے الیکشن میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے کس نے روکا تھا۔جماعت اسلامی نے 2008کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا جبکہ پیپلز پارٹی ،اے این پی اور مسلم لیگ سمیت دیگر پارٹیوں نے انتخابات میں بھرپور حصہ لیا تھا۔جماعت اسلامی کی خواتین قومی و صوبائی اسمبلی نے پی کے 95میں خواتین انتخاب کے لیے بڑے پیمانے پر الیکشن مہم چلائی تھی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ میں ملک بھر سے آئے ہوئے کارکنان بھی بڑی تعدا د میں جمعہ کے اجتماع میں شریک تھے ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ کراچی میں جاری قتل و غارت گری کی بڑی وجہ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سیاسی شخصیات کی طرف سے مجرموں کی مسلسل سرپرستی ہے ۔

جن لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہئے تھا انہیں حکومتوں نے اپنے کندھوں پر اٹھائے رکھا۔انہوں نے کہا کہ اگر 12مئی ،8اپریل کے واقعات اور بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں زندہ جلائے جانے والے 260مزدوروں کے قاتلوں کو پکڑا جاتا تو 13مئی کا سانحہ پیش نہ آتا ۔انہوں نے کہا کہ سینکڑوں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 24ہزار سے زائد معصوم شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے ،شہر ویران اور قبرستان آباد ہورہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کے بھائیوں اور بہنوں کو سروں اورسینوں میں گولیاں ماریں،سیکورٹی ادارے بتا رہے ہیں کہ قاتل ماہر نشانہ باز تھے اور ان کا مقصد ہی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو قتل کرنا تھا ،انہوں نے کہا کہ بدترین دہشت گردی اور بدامنی کے باوجود حکمران خود کوئی قدم اٹھانے کی بجائے امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں سرکاری محکموں خاص طور پرپولیس میں ہزاروں سیاسی بھرتیاں کی گئیں جس کی وجہ سے پولیس جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہے۔،انہوں نے کہا کہ قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے ، سیاسی جماعتیں وقت سے فائدہ اٹھائیں اور دہشت گردی اور بدامنی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے متحد ہوجائیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک و قوم کو مسائل و مشکلات اور بحرانوں کے گرداب سے نکالنے کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفٰے کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے ، انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدار اور عوام کے سامنے جواب دہی کا احساس رکھنے والی قیادت سامنے نہیں آتی ملکی مسائل حل نہیں ہونگے ،انہوں نے کہا کہ چوروں کے ہاتھوں چوری اور ظالموں کے ہاتھوں ظلم کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کا رجحان تیز ی سے جماعت اسلامی کی طرف بڑھ رہا ہے ،بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی ایک بڑی عوامی قوت بن کر سامنے آئے گی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور سندھ حکومتیں بھی جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کا اعلان کریں ۔

متعلقہ عنوان :