مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 10 فلسطینی زخمی

ہفتہ 16 مئی 2015 08:24

رملہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2015ء)دریائے اردن کے مغربی کنارے میں واقع شہر نابلس میں فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں دس فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے ان جھڑپوں کی تصدیق کی ہے لیکن فوجیوں کی جانب سے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ سے انکار کیا ہے۔

قبل ازیں جمعہ کی صبح نزدیک واقع آباد کاروں کی بستیوں میں مقیم ایک ہزار سے زیادہ یہودیوں کو بسوں میں لاد کر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر لایا گیا تھا۔فلسطینی عینی شاہدین اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مزار کی جانب جانے والی تمام شاہراہوں کو بند کردیا تھا۔اس پر فلسطینیوں نے احتجاج کیا اور ان میں سے بعض نے شاہراہیں بند کرنے والے فوجیوں کی جانب پتھراوٴ کیا جس کے بعد ان کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ بدھ کے بعد سے فوجیوں کے حفاظتی حصار میں قریباً تین ہزار یہودی حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار کی زیارت کے لیے آئے ہیں۔قریباً دو سو فلسطینیوں نے اس پر احتجاج کیا ہے اور انھوں نے فوجیوں کی جانب پتھراوٴ کیا اور ٹائر جلائے ہیں۔فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے ''ذرائع'' استعمال کیے ہیں لیکن ترجمان نے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی تردید کی ہے۔

غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان یہ جھڑپیں صہیونی ریاست میں انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں دائیں بازو کی نئی حکومت کے قیام کے چند روز بعد ہوئی ہیں۔ان کے بارے میں فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اب امن عمل دوبارہ شروع ہونے کے امکانات مزید معدوم ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :