بجٹ دستاویز کی لیکج روکنے کیلئے ملازمین وافسران پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹر انفارمیشن سسٹم اور سرور تک رسائی پر پابندی عائد ،پابندی5 جون کو زیرخزانہ اسحاق ڈار کی پارلیمنٹ میں بجٹ تقریر ہونے تک عائد رہے گی اور انفارمیشن سسٹم وسرور تک صرف مجاز اتھارٹیز ومتعلقہ حکام کو رسائی حاصل ہوگی

جمعرات 4 جون 2015 08:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 جون۔2015ء)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آئندہ سال2015-16ء کی بجٹ دستاویز کی لیکج روکنے کیلئے بدھ سے ملازمین وافسران پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹر انفارمیشن سسٹم اور سرور تک رسائی پر پابندی عائد کردی ہے جو5جون کو زیرخزانہ اسحاق ڈار کی پارلیمنٹ میں بجٹ تقریر ہونے تک عائد رہے گی اور انفارمیشن سسٹم وسرور تک صرف مجاز اتھارٹیز ومتعلقہ حکام کو رسائی حاصل ہوگی۔

اس ضمن میں خبر رساں ادارے کو دستیاب دستاویز کے مطابق بدھ سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں ای ڈاکس کے تحت پیغام رسانی اور دیگر مصروفیات پر مشتمل سرگرمیاں معطل رہیں گی اور ایف بی آر کے انٹرنل صارفین کے لئے ای ڈاکس کی پیغام رسائی ودیگر مصروفیات سے متعلقہ فیچرز تک رسائی نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے اندر مختلف ونگز کے درمیان خط وکتابت اور دستاویزات کی ترسیل صرف مجاز افسران کے پاس ہوگی اور ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے باہر کوئی دستاویز اس سسٹم کے ذریعے نہ تو مارک کی جاسکے گی اور نہ ہی بھجوائی جاسکے گی تاہم ایم سی سیز،آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز اپنی خط وکتابت،ڈاک اور دستاویزات کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں اپنے متعلقہ ونگ کو مارک کرسکیں گے،اس کے علاوہ بجٹ کے دنوں میں ای ڈاکس سسٹم کے تمام تربیتی مراحل تک رسائی نہیں ہوگی اور بجٹ کے دنوں میں ای ڈاکس کا ہیلپ ڈیسک بند رہے گا جبکہ فیلڈ فارمشنز کے لئے چھٹی کی آ ن لائن درخواست،لسٹیں نمٹانے سے متعلق صحیح کے سسٹم سمیت دیگر سہولتوں پر بھی بجٹ تک مکمل پابندی عائد ہوگی،اسی طرح ہیومن ریسورس انفارمیشن سسٹم(ایچ آر آئی ایس) کے لئے ہیلپ ڈیسک بھی بند رہے گا۔

دستاویزات میں کہا گیا کہ ایف بی آر ای پورٹل وسرور تک ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے باہر صرف مجاز اتھارٹیز کو رسائی حاصل ہوگی تاہم بجٹ کے دنوں میں ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے اندر کسی کو ایف بی آر ای پورٹل تک رسائی حاصل نہیں ہوگی،اس کے علاوہ ایف بی آر کے الیکٹرونک سسٹم اسٹار اور سیلز ٹیکس سسٹم تک ایف بی آر ہیڈکوارٹرز کے اندر صارفین کو رسائی ہوگی تاہم ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے باہر صرف مجاز اتھارٹیز کو سرور تک رسائی ہوگی،پرال اور ایف بی آر نیٹ ورک تک رسائی رہے گی،پرال کا مقامی نیٹ ورک آپریشنل رہے گا