فلسطین اسرائیل امن مذاکرات دوبارہ بحال کئے جائیں، بان کی مون

جمعرات 4 جون 2015 08:35

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 جون۔2015ء)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فلسطینی مہاجرین کی بہبود کے لئے کام کرنے والی ذیلی تنظیم انروا کے 65 ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اپیل کی کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے والے یکطرفہ فیصلوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

بین کی مون نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انروا کو 65 سال تک قائم نہیں رہنا تھا مگر اس کی ابھی تک موجودگی سیاسی ناکامی کا مظہر ہے۔انروا کے کمشنر جنرل پیئیر کراھینبول نے بتایا ہے کہ خطے میں 50 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ فلسطینی مہاجرین موجود ہیں جو کہ سنگاپور یا ناروے کی آبادی کے برابر ہیں۔کمشنر کے مطابق فلسطینی مہاجرین کو کئی محاذوں پر اپنی سلامتی کے لئے لڑنا پڑ رہا ہے جن میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاری کے خطرے تلے رہنا اورشامی دارالحکومت دمشق کے باہر موجود یرموک مہاجر کیمپ میں بے رحمانہ محاصرے اور تشدد میں گھرے فلسطینی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کراھینبول نے کہا کہ"65 فیصد رجسٹرڈ فلسطینی مہاجرین 25 سال سے کم عمر اور تعلیم یافتہ مگر بے روزگار ہیں۔ ان کے مطابق فلسطینی نوجوان ہمت اور عزم رکھتے ہیں مگر ان کے لئے بہت کم مواقع میسر ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے حالات کے نتیجے میں بہت سے افراد کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں وہ بحیرہ روم کو پار کرنے کے خطرناک راستوں کا استعمال کریں گے۔

متعلقہ عنوان :