”داعش“کے نقش قدم پر ایرانی بچوں کو اسلحہ ٹریننگ، اسلحہ ٹریننگ کا مقصد امریکا اورسعودی عرب سے لڑنے کے لیے ذہنی طورپر تیار کرنا ہے ، رپورٹ

جمعرات 9 جولائی 2015 10:21

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 جولائی۔2015ء ) ایران میں "داعش" کی طرز پر کم عمر بچوں کو بھرتی کرنے کے بعد انہیں اسلحہ استعمال کی تربیت دی جا رہی ہے۔ بچوں کو عسکری تربیت دینا اور اسلحے سے روشناس کرنے کا مقصد امریکا اور سعودی عرب جیسے دشمنوں سے لڑنے اور مقدس مقامات کے دفاع کے لیے ذہنی طورپر تیار کرنا ہے العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حال ہی میں مشہد بلدیہ کے زیرانتظام کم عمربچوں کی عسکری تربیت کا ایک پروگرام شروع کیا گیا۔

"قرآنی کھیلوں اور مزاحمت کا شہر" کے عنوان سے شروع کی گئی اس تربیت میں "داعش" کے انداز میں بچوں کو اسلحے چلانے کے طریقے سکھائے گئے۔ بچوں کی عسکری تربیت کی سرپرستی مشہد کے مذہبی حلقوں کی جانب سے کی گئی تھی۔مشہد بلدیہ کی ویب سائٹ پر اس پروگرام کے حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو عسکری تربیت دینا اور اسلحے سے روشناس کرنے کا مقصد انہیں مزاحمت کے معانی و مفاہیم سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ امریکا اور سعودی عرب جیسے دشمنوں سے لڑنے اور مقدس مقامات کے دفاع کے لیے ذہنی طورپر تیار کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ایران میں بچوں کے اس عسکری تربیتی پروگرام میں 10 سے 15 افراد کے گروپ بنائے گئے۔ ہر گروپ کو سات مراحل میں عسکری تربیت دی گئی اور انہیں فرضی جنگوں کے تجربات بھی کرائے ئے۔ زیر تربیت بچوں کو فوجی یونیفارم پہنائے گئے تھے جن کے بازوں پر"مزاحمت" کے الفاظ پرمشتمل پٹیاں باندھی گئی تھیں۔تربیتی مراحل میں بچوں کو بارودی سرنگیں پھلانگنے، خار دار تاریں عبور کرنے، شیطان سے نمٹنے کے ساتھ کمرہ مزاحمت، شہداء کے ساتھ وفاداری، خیمہ معرفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

مشہد میں بچوں کو دی گئی عسکری تربیت کے مناظر کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر مشتہر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایران میں کم عمر بچوں کو جنگی تربیت دینے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ سنہ 1980ء سے 1988ء کے دوران عراق ایران جنگ کے عرصے میں بھی تہران نے ہزاروں بچوں کو فوج میں بھرتی کرکے انہیں رضاکار کے طور پر جنگ میں جھونک دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :