لاہور ہائی کورٹ ، بجلی بلوں میں گیس انفراسٹرکچر سرچارج نافذ کرنے پر نیپرا سمیت فریقین کو نوٹس جاری

جمعرات 9 جولائی 2015 10:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 جولائی۔2015ء) لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں پر گیس انفراسٹرکچر سرچارج نافذ کرنے کے خلاف درخواست پر نیپرا سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس اعجازا لاحسن نے کیس کی سماعت کی۔د رخواست گزار نے عدالت کو بتایا نیپرا خود مختار ادارے کی بجائے حکومتی ادارے کا کردار ادا کر ر ہاہے۔

(جاری ہے)

اور عوامی مفاد کی بجائے حکومتی پالیسیوں کے مطابق گیارہ ارب روپے کا نیا ٹیکس گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں پر عائد کر دیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ یہ سرچارج پاور سپلائی کمپنیوں سے وصول کیا جانا تھا مگر حکومتی ملی بھگت سے پاور سپلائی کمپنیوں سے سرچارج کی مد میں رقم وصول کرنے کی بجائے اربوں روپے ٹیکس براہ راست عوام پر منتقل کر دیا گیالہذا عدالت سرچارج کالعدم قرار دے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد نوٹس جاری کرتے ہوئے نیپرا سمیت فریقین سے چودہ جولائی کو جواب طلب کر لیا۔