قرآن میں گائے کا گوشت کھانے سے ممانعت کے حوالے سے بھارتی حکومت کا بیان اور بل بورڈز کی تنصیب پر کشیدگی پیدا ہوگئی

جمعرات 10 ستمبر 2015 09:29

احمد آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء) ہندوستانی حکومت کی جانب سے اس دعوے کہ قرآن گائے کا گوشت کھانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ایک مسلم رہنما نے خبردار کیا کہ اس طرح کے دعووٴں سے کشیدگی پیدا ہوگی۔وزیراعظم نریندر مودی کی ریاست گجرات میں مبینہ طور پر ایسے تشہیری بورڈز لگائے گئے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گائے کا گوشت کھانے سے بیماریاں لگتی ہیں اور ساتھ میں قرآن کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

سخت گیر ہندو گروپس کافی عرصے سے ملک میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جنہیں وہ مقدس سمجھتے ہیں تاہم مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان مطالبات نے زور پکڑ لیا ہے۔گجرات کی مرکزی مسجد سے تعلق رکھنے والے شبیر عالم نے کہا کہ یہ بل بورڈز اسلام کی توہین ہیں کیوں کہ ایسی کوئی آیت موجود ہی نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے غیر خبر رساں اداریکو بتایا کہ ایسے ہورڈنگز کشیدگی پیدا کرسکتے ہیں اور دونوں کمیونٹیز کے درمیان امن خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو بات قرآن میں موجود ہی نہیں، اسے قرآن سے منسوب کرنا اسلام کی توہین ہیں اور گجرات حکومت کے اس اقدام کی وہ سختی سے مذمت کرتے ہیں۔گجرات میں 2002 کے فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔اس وقت نریندر مودی ریاست کے وزیراعلیٰ تھے

متعلقہ عنوان :