اسلام آباد، حافظ سعید کے فیصلہ کے بعد جامع مسجد دارالسلام آئی ٹین کھول دی گئی، مقامی مسجد کمیٹی تمام معاملات طے کرے گی، اہلیان آئی ٹن اور انتظامیہ کا ثالثی پر بھرپور اطمینان کا اظہار، فیصلہ کے بعد کمیٹی کے صدر نے حافظ محمد سعید کا شکریہ ادا کیا اور علاقہ میں مٹھائی تقسیم کی گئی

جمعرات 10 ستمبر 2015 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء)امیر جماعة الدعوة حافظ سعید کے فیصلہ کے بعد جامع مسجد دارالسلام آئی ٹن کھول دی گئی، مسجدکی مقامی کمیٹی تمام معاملات طے کرے گی، اہلیان آئی ٹن اور انتظامیہ کی جانب سے امیر جماعة الدعوة کی ثالثی پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا گیا ، فیصلہ کے بعد کمیٹی کے صدر نے حافظ محمد سعید کا شکریہ ادا کیا اور علاقہ میں مٹھائی تقسیم کی گئی ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے مقامی گرپوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے جامع مسجد دارالسلام کو بند کر دیا گیا تھا انتظامیہ کی جانب سے دونوں گروہوں کے درمیان معاملات طے کرنے کے لیے کئی اجلاس منعقد کیے گئے تاہم اتفاق نہ ہونے کے باعث مسجد کو کھولنے کا فیصلہ نہ ہو سکا اہل محلہ کی جانب سے تنازعہ کا فیصلہ طے کرنے کے لیے جماعة الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید کو ثالث بنانے کا فیصلہ کیا گیا جس پر دونوں مقامی گروہوں نے اتفاق کا اظہا ر کیا چنانچہ دونوں گروپوں کے لوگوں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا جس پر حافظ محمد سعید نے فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کمیٹی کی سربراہی حاجی محمد صدیق کودی جاتی ہے جومقامی کمیٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ تمام معاملات مشاورت سے طے کریں گے اور آئی ٹن سے باہر کسی بھی فرد یا جماعت کو مسجد کے معاملات میں مداخلت نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مساجد اللہ کے گھر ہیں انہیں بند رکھنا ظلم ہے مومن مساجد کو آباد کرتے ہیں۔ حافظ محمد سعید کی جانب سے سنائے گئے اس فیصلہ پر دونوں گروہوں نے اتفاق کیا جس کے بعد مسئول جماعة الدعوة شفیق الرحمن اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جامع مسجد دارالسلام گئے اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر شکرانے کے نوافل ادا کیے انہوں نے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر رابعہ اورنگزیب ، ایس ایچ او محبوب ،مجسٹریٹ عبدالہادی اور ڈی ایس پی عبدالرزاق خان کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کے بروقت اقدامات اور بہترین حکمت عملی کے باعث تنازعہ بغیر کسی تصادم کے نہایت خوش اسلوبی سے طے پاگیا جبکہ صدر مسجد کمیٹی حاجی محمد صدیق نے شفیق الرحمن اور ان کے ساتھیوں کا تنازعہ حل کرنے پر بھرپور تعاون کا شکریہ ادا کیا ۔