ایک دھیلے کی بھی خیانت کی ہوتو کٹہرے میں کھڑا کردیں ‘ شہبازشریف ،پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی ساکھ پر نحوست او رظلم و زیادتی کا سایہ نہیں پڑنے دیں گے،پاکستان کی تاریخ میں آج تک بجلی منصوبوں کیلئے ا تنی مخلصانہ کاوشیں نہیں کی گئیں جتنی نوازشریف کے دور میں کی گئی ہیں، غریب عوام کے اندھیرے دور کرنے کیلئے زنجیر کوتوڑکر کم بولی دینے والوں کیساتھ بات چیت کر کے 2ارب روپے بچائے،پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے پاکستان کا سب سے بڑا سولر منصوبہ لگایا ہے جو پانچ ماہ سے بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کررہا ہے،100میگا واٹ کے سولر منصوبے میں شفافیت اوراعلیٰ معیار کو یقینی بنایا گیاہے،جرمنی کے کنسلٹنٹ نے فیزیبلٹی رپورٹ تیار کی، نومبر 2014میں کام کا آغاز ہوا اور 30مارچ 2015کو 100میگا واٹ کا سولر منصوبہ ریکارڈمدت میں مکمل کیا گیا، لاگت کے حوالے سے 18ارب روپے کی سلائیڈ دکھائی گئی لیکن اس سولر منصوبے پر ساڑھے 13ارب روپے لگے ہیں،پاکستان میں سولرکا یہ منصوبہ پہلا پراجیکٹ ہے جو اڑھائی سینٹ کم پرحاصل کیا گیا ہے جسکا کریڈٹ پنجاب کی پور ی ٹیم کو جاتا ہے، نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے کارروائی کرنی چاہیے،2017تک اندھیروں میں بہت کمی آجائیگی،وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس

جمعرات 10 ستمبر 2015 08:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں گزشتہ دوبرس کے دوران بجلی کے منصوبوں کے لئے دن رات کام کیا ہے ۔پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی بھی دور میں بجلی کے منصوبوں کے لئے ا تنی سنجیدہ اورمخلصانہ کاوشیں نہیں کی گئیں جتنی وزیراعظم محمد نوازشریف کی حکومت کے دور میں کی گئی ہیں۔

گزشتہ برس ان مخلصانہ کاوشوں پر پانی پھیرنے کے لئے دھرنے کی سازش کی گئی لیکن وہ وقت بھی گزرچکا ہے اوراب ایک نئے عزم اورجذبے کے ساتھ قافلہ رواں دواں ہے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی حکومت کی تین ترجیحات ہیں جن میں قومی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی و عسکری قیادت کا یکجاہونا،توانائی بحران خاتمے کیلئے بجلی کے منصوبے لگانااورملکی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات اٹھانا شامل ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا کے بعض حصوں کی جانب سے قائد اعظم سولر پارک میں لگائے جانے والے سو میگاواٹ منصوبے کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا گیا ہے ۔قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے پاکستان کا سب سے پہلا اور سب سے بڑا سولر منصوبہ لگایا ہے جو گزشتہ پانچ ماہ سے شمسی توانائی نیشنل گرڈ کو مہیا کررہا ہے لیکن میڈیا کے بعض حصوں نے اس منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ہے اوریہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ منصوبہ 10سے12میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے ۔

حالانکہ حقائق سے ان اعدادوشمار کا دور دور تک تعلق نہیں ۔گذشتہ رات ایک ٹی وی چینل پر اس منصوبے کی لاگت کے حوالے سے 18ارب روپے کی سلائیڈ بھی دکھائی گئی لیکن اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی ۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا -وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں خود کو عوام کا خادم سمجھتا ہوں اور عوام کی خدمت ہی میرا مشن ہے ۔

وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت میں بجلی کے منصوبوں کیلئے بھر پور کوششیں اس وقت تک جاری و ساری رہیں گی جب تک بجلی کے اندھیرے ختم نہیں ہوجاتے۔نیپراجو وفاق کا ایک آئینی ادارہ ہے وہ مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کا ٹیرف مقررکرتا ہے اور سولر منصوبے کا ٹیرف نیپر ا نے جنوری 2014کو 16.3 سینٹ مقرر کیالیکن ڈیڑھ برس گزرنے کے باوجود عملی طو رپر ابھی تک اور کئی سولر پلانٹ نہیں لگ سکا-پنجاب حکومت نے ایک جرات مندانہ اقدام کر کے بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک میں پاکستان کا سب سے پہلا اور بڑا سولر منصوبہ لگایا ِ جبکہ جرمنی کے مشہور ادارے جی آئی زیڈ نے 2013میں پاکستان کے لئے ایک سٹڈی کی تھی جس میں 2.04 ملین ڈالر فی میگا واٹ لاگت مقرر کی گئی تھی- نیپرا نے اسی سٹڈی کی بنیادپر ایک میگا واٹ کے لئے 1.69ملین ڈالر کی منظوری دی-100میگا واٹ کے سولر منصوبے میں شفافیت اوراعلیٰ معیار کو یقینی بنایا گیاہے -جرمنی کے کنسلٹنٹ نے فیزیبلٹی رپورٹ تیار کی ،پھر ٹینڈر فلوٹ کئے گئے اور بڈز طلب کی گئی-سب سے زیادہ بڈ2ملین ڈالر فی میگا واٹ آئی جبکہ سب سے کم 1.51ملین ڈالر فی میگا واٹ تھی اگرچہ پیپرا رولز ہمیں سب سے کم بولی دینے والے کے ساتھ بات چیت کی اجازت نہیں دیتے لیکن اس کے باوجود میں نے اس ملک کے غریب عوام اور بجلی کے اندھیرے دور کرنے کے لئے اس زنجیر کوتوڑا اور 20ملین ڈالر تقریباً 2ارب روپے بات چیت کر کے کم کرائے اور 100میگا واٹ سولر پاور پراجیکٹ کے ذریعے ہم نے کم قیمت حاصل کرنے میں کامیاب رہے جس نے نیپرا کے لئے ایک نیا بینج مارک مہیا کیاہے جس کی بنیاد پر نیپرا نے ٹیرف میں کمی کرتے ہوئے جنوری 2015کو 14.1سینٹ کے ٹیرف کا اعلان کیا،لیکن پنجاب حکومت نے 13.9 سینٹ اچیو کیا-سولر منصوبے میں شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے نہ صرف قومی خزانے کے2 ارب روپے بچائے گئے ہیں بلکہ ہماری وجہ سے نیپرا کو ٹیرف بھی کم کرنا پڑا ہے-میں نے ملک کی مٹی اور غریب عوام کی خاطر سب سے کم بولی دینے والے کے ساتھ کامیاب بات چیت کر کے ملک و قوم کے 2ارب روپے بچائے ہیں- امریکہ میں فی میگا واٹ یہ لاگت 1.80 ملین ڈالر جبکہ بھارت میں 1.50 ملین ڈالر ہے-وزیراعلیٰ نے کہاکہ اپریل 2014میں سولر منصوبے کا معاہدہ کیا گیا لیکن پھر دھرنا سیاست کے باعث ہر چیزملیا میٹ ہوگئی اور چینی واپس چلے گئے ، نومبر 2014میں کام کا آغاز ہوا اور 30مارچ 2015کو 100میگا واٹ کا سولر منصوبہ ریکارڈمدت میں مکمل کیاگیا- پاکستان کی تاریخ میں 6ماہ کی ریکارڈ مدت میں 100میگا واٹ کا منصوبہ مکمل کرنے کی کوئی مثال نہیں ملتی-وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایک پروگرام میں کہا گیاہے کہ سڑکیں او رمیٹرو بنانااور بات اور بجلی کے منصوبے لگانا اور بات لیکن الله تعالیٰ کے فضل وکرم اور غریب عوام کی دعاؤں سے سولر منصوبہ نہ صرف ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا بلکہ نیشنل گرڈ کو بجلی بھی فراہم کر رہا ہے- انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے 10سے 12میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے غلط بیانی کی گئی ہے دنیا بھر میں سولر منصوبوں سے اوسطاً17سے 19میگا واٹ بجلی حاصل ہوتی ہے اور یہ کلیہ عالمی طو رپر مسلمہ ہے کیونکہ دھوپ 24گھنٹے میسر نہیں رہتی اور 24گھنٹوں کو بنیاد بنایا جائے تو بجلی کی اوسط پیداوار 17سے 19میگا واٹ ہی بنتی ہے او ریہی دنیا بھر میں کلیہ رائج ہے کیونکہ بجلی سورج سے حاصل ہوتی ہے اور دن کے آغاز او راختتام پر سورج سے زیادہ روشنی حاصل نہیں ہوتی اسی لئے اس وقت بجلی بھی کم بنتی ہے لیکن پیک آور میں شمسی توانائی میں اضافہ ہوجاتاہے اور 100میگا واٹ کا منصوبہ پیک آور میں 80میگا واٹ تک بجلی پیدا کرتا ہے اور اگر بادل ہوں تو بجلی پیدا نہیں ہوگی یہ بالکل اسی طرح ہے کہ ہوا نہ چلے تو ونڈ سے بھی بجلی پیدا نہیں ہوگی-رات کو سورج کی روشنی نہیں ہوتی اسی لئے اس وقت بجلی پیدا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا-وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین میں سولر سے 35ہزار میگاواٹ ،جرمنی میں 35ہزار میگا واٹ اوربھارت میں 4500میگا واٹ بجلی حاصل ہوتی ہے-پنجاب حکومت نے 100میگا واٹ کا سولر منصوبہ انتہائی شفافیت کے ساتھ لگایاہے لیکن بعض اس میں بھی کیڑے نکال رہے ہیں-پنجاب حکومت نے 7برس کے دوران مختلف منصوبوں میں سب سے کم بولی دینے والوں کے ساتھ کامیاب بات چیت کر کے قومی خزانے کے 18ارب روپے بچائے ہیں اور آج میں یہ حقائق میڈیا کے سامنے پیش کررہاہوں-سولر منصوبے کی لاگت کے حوالے سے 18ارب روپے کی سلائیڈ بھی دکھائی گئی لیکن اس منصوبے پر ساڑھے 13ارب روپے لگے ہیں-انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی کی تحسین نہیں چاہیے بلکہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی رہنمائی میں جو کاوشیں کی جارہی ہیں وہ جار ی و ساری رہیں گی -پاکستان میں ونڈ انرجی کا منصوبہ ہویا تیل سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے آج تک کسی بھی منصوبے میں ایک پائی بھی کم اچیو نہیں کی گئی جس طرح ہم نے سولر میں اچیو کی ہے او ریہ پاکستان کا پہلا منصوبہ ہے جس میں اڑھائی سینٹ کم اچیو کئے گئے ہیں-انہوں نے کہاکہ پنجاب میں گیس سے 3600میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جائیں گے جن میں سے1200میگا واٹ کے 2منصوبے وفاق جبکہ 1200میگا واٹ کا ایک منصوبہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے لگائے گی او راس ضمن میں وزیراعظم محمد نوازشریف خود بتائیں گے کہ ان منصوبوں میں کتنی بچت ہوئی -انہوں نے کہا کہ انسان غلطی کا پتلاہے آج جب ایک بار پھر ملک و قوم کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں میں لے جانے کی سنجیدہ کوششیں ہورہی ہیں تو دوبارہ دھرنوں کی باتیں ہورہی ہیں-میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ مثبت تنقید کریں ہم خندہ پیشانی سے قبول کریں گے او ررہنمائی لیں گے لیکن تنقید برائے تنقید سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں - شفافیت ، دیانتداری او رمحنت پر ہم سب کا ایکا ہونا چاہیے-وزیراعلیٰ نے پاکستان کے نام پر اپیل کی کہ اندھیرے دور کرنے کے حوالے سے سنجیدہ کوششوں پر منفی تنقید نہ کی جائے-روشنیوں کا سفر دوبارہ شروع ہوچکاہے غلط فہمی کی بنیاد پر میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے اگر ایک دھیلے کی بھی خیانت کی ہوتو کٹہرے میں کھڑا کریں - انہوں نے کہاکہ الله تعالیٰ کے فضل وکرم سے مجھے کینسر کے مرض سے شفا ء ہوئی ہے اور میری جتنی بھی زندگی ہے میں نے صرف اور صرف اسے عوام کی خدمت کے لئے وقف کر رکھا ہے-انہوں نے کہاکہ 100میگا واٹ کے سولر منصوبے میں کم ٹیرف حاصل کرنے کا کریڈٹ میری پنجاب کی پوری ٹیم کو جاتاہے اور اس ضمن میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی رہنمائی بھی قدم بہ قدم ہمارے ساتھ رہی ہے- سولر پاور پراجیکٹ کی تمام دستاویزات ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں -انہوں نے کہاکہ قوم کو اندھیروں سے نجات دلانے کے لئے دن رات کام کرناہوگا او رمنصوبے لگانا ہوں گے-اگر کسی نے دانستہ غلطی یا کرپشن کی ہے تو اسے الٹا لٹکا دینا چاہیے-ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم نے میٹنگ لی اور سخت نوٹس لیتے ہوئے بروقت فیصلے کئے-ہماری حکومت کے برسر اقتدار آنے سے پہلے جو کچھ اس منصوبے میں ہواسپریم کورٹ نے اس کا نوٹس لیا ہواہے-سابق دور میں بابر اعوان کی وجہ سے اس منصوبے کی مشینری 3برس تک کراچی پورٹ پر پڑی رہی او ریہ منصوبہ دفن ہوگیا،اس منصوبے میں بہت لوٹ کھسوٹ ہوئی ہے میں نیب کو حکم نہیں دے سکتا کیونکہ نیب وفاق کے ماتحت ایک ادارہ ہے تاہم میں نے نیب کو یاد دلایا تھا کہ نندی پور پراجیکٹ کی لوٹ کھسوٹ کا بھر پو رنوٹس لیا جائے-وزیراعظم محمد نوازشریف کی میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اس منصوبے پر جو اخراجات ہماری حکومت کے دور میں ہوئے ہیں، فرگوسن سے اس کا آڈٹ کرایا جائے گا اور اس بات کی بھی تحقیقات ہوں گی کہ ٹرائل ٹیسٹ میں اس منصوبے سے 425میگا واٹ بجلی حاصل ہوئی او راب یہ کیوں بند ہوا، اس ضمن میں وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف کل پریس کانفرنس کر رہے ہیں-نندی پور کے بارے میں 81ارب روپے کی بات بھی درست نہیں-ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر سولر منصوبے کے حوالے سے غلط فہمی کی بنیاد پر غلط اعدادوشمار پیش کئے جائیں گے تواس وجہ سے حکومتوں کے بارے میں اچھاتاثر نہیں پیش ہوتا -انہوں نے کہاکہ ساہیوال میں 1320میگا واٹ کے کول پاور پراجیکٹ پر دن رات کام ہورہاہے اوراب اگر کسی نے دھرنا سیاست کو زندہ کرنے کی کوشش کی تو اس سے بڑی پاکستان کی کوئی او ربدقسمتی نہیں ہوگی اوریہ غریب عوام سے زیادتی اور ظلم ہوگا-خدا ر ا اپنی قسمت کو کھوٹا نہ ہونے دیں او رغریب عوام کو ظلم او ر زیادتی کی دلدل میں دوبارہ نہ دھکیلیں او رمیڈیا آہنی دیوار بن جائے-ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے کارروائی کرنی چاہیے او راگر قانون اجازت دیتا ہو تو میں اس ضمن میں تحریری درخواست بھی کر دوں گا -ایک او رسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ الله تعالیٰ کو منظور ہوا اورنیتیں درست رہیں اوراخلاص سے کام کرتے رہے تو ملک سے اندھیرے دور ہوں گے اور روشنیاں واپس آئیں گی-اس ضمن میں اشرافیہ کو پہل کرتے ہوئے قوم کو راہ دکھانا ہوگی-2017کے اختتام تک اندھیروں میں بہت کمی آ جائے گی لیکن اگر دھرنا سیاست کو فروغ دیا گیا تو پشاور سے کراچی تک ہر شہری اشرافیہ کو معاف نہیں کرے گا-ایک او رسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی ساکھ مضبوط ہے اور یہی وجہ ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 18ارب ڈالر سے زائد ہوچکے ہیں -چین نے تاریخ ساز 43ارب ڈالر کا اقتصادی پیکیج دیاہے-مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے ،لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کے تعمیراتی کام کا آغازہوچکاہے اوریہ 150ارب روپے کا منصوبہ ہے -سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں،پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی ساکھ پر نحوست او رظلم و زیادتی کا سایہ نہیں پڑنے دیں گے تاکہ کوئی منزل کی جانب بڑھتے قدم روک نہ سکے-ایک او رسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ راولپنڈی کے علاقے سے دو نوجوانوں کے اغواء او ربلیک میلنگ کی خبر میرے نوٹس میں ہے اور تحقیقات ہورہی ہیں تاہم اس ضمن میں فیصلہ انصاف کی بنیاد پر ہوگا-