داعش کا شامی حکومت کے تیل کے آخری کنویں پرقبضہ، لڑا ئی میں پچیس جنگجوں کو ہلاک کردیا ما رے جا نے والو ں میں غیرشامی جہادی بھی شامل ہیں، شا می فو ج کا دعوی

جمعرات 10 ستمبر 2015 09:27

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2015ء)داعش نے وسطی صوبے حمص میں واقع شامی حکومت کے زیر انتظام تیل کے آخری کنویں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ حمص کے مشرق میں واقع جزال فیلڈ کو بند کردیا گیا ہے اور وہاں داعش اور شامی فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔لڑائی میں فریقین کا جانی نقصان بھی ہوا ہے مگر آبزرویٹری نے اس کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔

شامی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے اسی علاقے میں جنگجوووں کا ایک حملہ پسپا کردیا ہے۔بیان میں میں جزال کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔البتہ اس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پچیس جنگجوں کو ہلاک کردیا گیا ہے اور ان میں غیرشامی جہادی بھی شامل ہیں۔باغی جنگجوووں نے دو روز قبل آئل فیلڈ پر قبضہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

جزال درمیانے حجم کا کنواں ہے اور یہ داعش کے زیر قبضہ تاریخی شہر تدمر سے جنوب مغرب میں واقع ہے۔

اسی علاقے میں تیل کے علاوہ معدنی ذخائر بھی موجود ہیں۔شامی فوج مئی میں داعش کے تدمر پرقبضے کے بعد سے اس آئیل فیلڈ پر اپنا کنٹرول برقرار رکھے ہوئی تھی۔دریں اثنا آبزرویٹری نے ایک اور اطلاع میں بتایا ہے کہ امریکا کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے داعش کے دارالحکومت الرقہ پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں پانچ غیرملکیوں سمیت سولہ جہادی ہلاک ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :