چین کا ترقی پذیر ممالک کے لیے دو ارب ڈالر کی امداد کا اعلان،چین دنیا کے پسماندہ ممالک کے قرضے بھی معاف کر سکتا ہے،بیجنگ آئندہ پانچ برسوں میں 600 غیرملکی منصوبوں میں معاونت فراہم کرنے کے علاوہ سکالرشپس میں بھی اضافہ بھی کرے گا۔صدر شی جن پنگ

پیر 28 ستمبر 2015 09:10

نیو یا رک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28ستمبر۔2015ء)چین کے صدر شی جن پنگ نے ترقی پذیر ممالک کی معاونت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے دو ارب ڈالر پر مشتمل امداد دینے کا عہد کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ترقیاقی منصوبوں سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر کا کہنا تھا کہ آئندہ 15 برسوں میں یہ سرمایہ کاری 12 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین دنیا کے پسماندہ ممالک کے قرضے معاف کر سکتا ہے، جن میں جزائر میں مشتمل کئی چھوٹے ممالک بھی شامل ہیں۔

صدر شی جن پنگ نے کہا کہ بیجنگ آئندہ پانچ برسوں میں 600 غیرملکی منصوبوں میں معاونت فراہم کرنے کے علاوہ سکالرشپس میں بھی اضافہ بھی کرے گا۔نیویارک میں منعقدہ اجلاس میں ان کا کہنا تھا: ’دنیا پر نظر دوڑائی جائے تو اس وقت امن اور ترقی دو اہم امور ہیں۔

(جاری ہے)

‘’کئی عالمی چیلنجز، جن میں یورپ میں پناہ گزینوں کا بحران بھی شامل ہے، کا بنیادی حل امن اور تعمیر و ترقی میں پایا جاتا ہے۔

’مختلف نوعیت کے چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے، ہمیں ترقی کی کنجی اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہیے۔ صرف ترقی کے ذریعے ہم تصادم کی وجوہات سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔‘ بی بی سی کے مطابق ان کے امداد دینے کے وعدے سے اقوام متحدہ کے نئے پروگرام گلوبل گولز فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ کو متعارف کروانے میں آسانی ہوگی۔ اس پروگرام میں تمام رکن ممالک نے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس منصوبے کا عزم سنہ 2030 تک غربت اور بھوک کا خاتمہ ہے۔ اس نئے منصوبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین ابھرتی ہوئی سپرپاور ثابت کرنے کے لیے مزید ذمہ داریاں اٹھانے کا خواہشمند ہے۔

متعلقہ عنوان :