شام کے شدت پسندوں پر روس کے تازہ فضائی حملے ،حملوں میں روسی طیاروں نے شام کے شمال مغرب میں باغی تنظیموں کے اتحادی جیش الفتح کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،کمانڈ سینٹر سمیت دو اسلحہ کے ڈپو کو تباہ کردیا گیا

جمعہ 2 اکتوبر 2015 09:08

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2015ء)روس نے شام میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر تازہ فضائی حملے کیے ہیں، حملوں میں روسی طیاروں نے شام کے شمال مغرب میں باغی تنظیموں کے اتحادی جیش الفتح کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔جمعرات کو ہونے والے ان فضائی حملوں میں اطلاعات کے مطابق سٹریٹجک قصبے جِسر الشغور کے قریبی علاقوں سمیت ادلیب صوبے اور حما صوبے کو نشانہ بنایا گیا۔

اس سے قبل بدھ کو روس کا کہنا تھا کہ اس کے طیاروں نے خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی تنظیم کے خلاف تقریباً 20 حملے کیے تھے۔روس کے مطابق اس نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تنظیم دولت اسلامیہ کے 12 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور کمانڈ سینٹر سمیت دو اسلحہ کے ڈپو کو تباہ کیا ہے۔جیش الفتح کے اتحادیوں نے حال ہی میں شمال مغربی علاقوں میں پیش قدمی کے دوران حکومت کی حامی فورسز سے ادلیب پر قبضہ حاصل کیا تھا۔

(جاری ہے)

ان اتحادیوں میں النصرہ فرنٹ، القاعدہ سے وابستہ اور سخت گیر اسلامی شدت پسند تنظیم احرار الشام کے ساتھ ساتھ کئی دوسری شدت پسند تنظیمیں شامل ہیں۔یہ تمام دولت اسلامیہ کے مخالف ہیں اور اس کے ساتھ کئی خونریز جنگیں لڑ چکی ہیں۔امریکہ نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ حملوں کا ہدف روس کے اتحادی شامی صدر کے وہ مخالف ہیں جن کا تعلق دولتِ اسلامیہ سے نہیں۔امریکہ جو شام اور عراق میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف فضائی حملے کر رہا ہے، کا کہنا ہے کہ روس نے بدھ حملہ کرنے سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل امریکہ کو اس کے متعلق آگاہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :