نیب نے جے یو آئی بلوچستان کے صدر کیخلاف کرپشن تحقیقات کی اجازت دیدی،سندھ کے سابق وزیر گیان چندرسرانی، سندھ اسمبلی کے رکن عبدالرؤف ‘ شاہ غلام جاور خان کے خلاف بھی کرپشن تحقیقات کی منظوری،ایگزیکٹو بورڈ نے عبدالله شاہ غازی شوگر مل مالکان کیخلاف ایک ارب 32 کروڑ کرپشن سمیت دیگر کئی تحقیقات کی بھی منظوری دی

جمعرات 8 اکتوبر 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اکتوبر۔2015ء) نیب نے ایگزیکٹو بورڈ نے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صدر اور سابق سینیٹر وزیر عبدالواسع کے خلاف پندرہ کروڑ 48 لاکھ روپے کی کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے اس کے علاوہ عبدالله شاہ غازی شوگر مل مالکان کے خلاف ایک ارب 32 کروڑ کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس چیئرمین نیب چوہدری قمر الزمان کی صدارت میں ہوا۔

جس میں اربوں روپے کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ نیب کے پریس نوٹ کے مطابق بورڈ نے نادرن انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ایبٹ آباد کے سربراہ ڈاکٹر عزیز خان کے خلاف کرپشن ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ہے اس مقدمہ میں ملزم نے طلباء سے 55 کروڑ دھوکہ بازی سے لوٹے تھے سندھ کے سابق وزیر مال گیان چندرسرانی کے خلاف کرپشن شکایت کی تحقیقات کی اجازت دی ہے۔

(جاری ہے)

گیان چندرسرانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے اورکرپشن کرنے کے الزامات ہیں سندھ اسمبلی کے رکن ایم پی اے عبدالرؤف ‘ شاہ غلام جاور خان کے خلاف بھی کرپشن الزامات کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔ سندھ کے ایم این اے اور چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی تھرپارکر‘ سندھ ہائی ویز کے ایکسین ہاشم چنا اور ذوالفقار ارائیں سب انجینیئر بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ سندھ کے خلاف بھی کرپشن الزامات کی تحقیقات کی اجازت دی گئی ہے۔

بلوچستان کے سابق وزیر مولوی عبدالواسع کے خلاف 154.801 ملین روپے کی کرپشن الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے عبدالرشید غازی شوگر مل کے مالکان ارشد بٹ ‘ قمر النساء ‘ فیصل قدیر بٹ کے خلاف ایک ارب 32 کروڑ وصول کرنے کے باوجود ٹی سی پی کو چینی فراہم نہ کرنے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے شکرپڑیاں کلچرل کمپلیکس تعمیر میں مبینہ 123.192 ملین کی کرپشن کے الزامات پر سی ڈی اے افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اس سکینڈل میں قومی خزانہ کو 313.952 ملین کا نقصان پہنچایا گیاہے بورڈ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران کے خلاف کرپشن کرنے پر تین انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے کے پی ٹی کی 260,000 سکوائر میٹر کنٹینز کی تعمیر کے نام پر قیمتی زمین الاٹ کی گئی تھی جبکہ کے پیٹی کی پلاٹ نمبر 52 کو کے ای ایس سی کو الاٹ کرنے کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے جبکہ لینڈ مافیا کو کیپی ٹی کے قیمتی پلاٹ الاٹ کئے گئے ہیں جس سے قومی خزانہ کو مجموعی طو رپر 402 ملین نقصان ہوا تھا۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کے پی کے محکمہ تعلیم کے سابق سیکرٹری طارق اعوان کے خلاف کرپشن الزامات کی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے طارق اعوان پر الزام ہے کہ انہوں نے اساتذہ کی بھرتیوں میں بدعنوانی کی تھی جس سے قومی خزانہ کو بے پناہ مالی نقصان ہوا ہے۔