ڈی جی نیب سکھرنے اندرون سندھ سے ایم این ایز اور ایم پی ایزکے کرپشن میں ملوث ہونے کی تصدیق کردی، تعداد اور نام صیغہ راز میں

بدھ 9 دسمبر 2015 09:24

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2015ء)سکھر کے ڈی جی نیب الطاف باوانی نے اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز اور ایم پی ایزکے کرپشن میں ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے تاہم ان کی تعداد اور نام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے خلاف کچھ ثبوت ملے ہیں اور کچھ مل رہے ہیں ان ایم این ایزاور ایم پی ایزکاتعلق سکھر، لاڑکانہ اورنواب شاہ ڈویزنوں سے ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کسی طور اٹھارہویں ترمیم میں کور نہیں ہوتا نیب کی کاروائیوں میں کسی طور کمی نہیں آئی ہے انٹی کرپشن یا ایف آئی اے سے ضرورت پڑنے پر کوئی بھی کیس یا ریکارڈ لے سکتے ہیں ہمارے یہاں لکھ یا کھک میں کوئی فرق نہیں ہم ایک روپیہ چرانے والے کو بحی چور سمجھتے ہیں پلی بارگینگ پر تنقید بلا اور اس کے خلاف سوچ بلاجواز ہے کیونکہ )پلی با رگینگ کا عمل اسلام کی دیت سے مطابقت رکھتا ہے اور پلی بارگنیگ کرنے والا خود کو خود مجرم قرار دے دیتا ہے اور اس کے بعد وہ دس سال تک کسی بھی سرکاری عہدے کے لیے نا اہل ہوجا تا ہے اس وقت تک سکھر میں سات افراد کے ساتھ پلی با رگینگ کرکے تیعہ ملین روپے سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جا چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں ٹی ایم ایز ، فوڈ، ایریگیشن ، نساسک ، پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ کے محکموں کے خلاف شکا یا ت پر کا روائی ہو رہی ہے اگر عوام کے پاس بھی اس حوالے سے کوئی شکایات ہیں تو ہمیں بھیجیں ان کا کہنا تھا کہ سکھرمیں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں پینے کیلیے صاف پانی نہیں ہے اورمتعلقہ ادارے اپنا کام احسن طریقے سے نجام نہیں دے رہے ہیں اور دیگر مسائل ہیں جس کی صرف ایک وجہ ہے کہ گڈ گورننس نہیں ہیانہوں نے اس مو قع پر کل سے سکھر میں کرپشن کے خلاف لو گوں میں شعور بیدارکرنے کے لیے ہفتہ منانے کا اعلان کیا اور بتا یا کہ اس ہفتے کے دوران اردو، سندھی اور انگریزی میں تقیری اور تصاویری مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا اور ایک واک نکالی جا ئے گی اور سیمینارز کاانعقاد کیا جائے گا انہوں نے اس موقع پر نیب سکھرکی کارکردگی سے بھی میڈیا کو آگاہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :