این اے122انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی،سعد رفیق کے پیش نہ ہونے پرسماعت چودہ جنوری تک ملتوی

بدھ 16 دسمبر 2015 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16دسمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بائیس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق کی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عدالت میں پیش نہ ہونے پر مزید سماعت چودہ جنوری تک ملتوی کر دی، رکن قومی اسمبلی عبدالرحمان کانجو نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کراتے ہوئے جہانگیر ترین کے الزامات مسترد کر دئے ہیں،وزیر مملکت طارق فضل چوہدری بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے جس پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت4جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں این اے ایک سو بائیس اور این اے ایک سو چون میں انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی مقدمات کی سماعت کی، سماعت کے دوران وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے ووکلا ایک بار پھر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ این اے ایک سو بائیس میں پولنگ سے دو روز قبل خواجہ سعد رفیق نے جلسہ سے خطاب کیااورمسلسل دوسری سماعت میں بھی خواجہ سعد رفیق اور انکے ووکلا پیش نہیں ہورہے ہیں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت چودہ جنوری تک ملتوی کردی جبکہ وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری طلبی کے باوجود الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے دوسری جانب این اے 154لودھراں میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رکن قومی اسمبلی عبدالرحمان کانجو نے اپنا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا لیگی ایم این اے نے جہانگیر ترین کے الزامات مسترد کر تے ہوئے جواب میں موقف اپنایا کہ صدیق بلوچ کے لئے کسی قسم کی انتخابی مہم نہیں چلائی ہے اور الزامات بے بنیاد ہیں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین ایک طرف تو مجھ پر الزامات لگا رہے ہیں دوسری جانب عمران خان کا جلسہ وہیں کرا رہے ہیں اس موقع پرعبدالرحمان کانجو نے عمران خان کے جلسہ سے متعلق دستاویزی ثبوت الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر دئیے الیکشن کمیشن نے مزید سماعت چار جنوری تک ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :