حکمرانوں نے ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ، بیرون ملک پڑا 375 ارب ڈالرز سے زیادہ قومی سرمایہ ملک میں لانے کی بجائے غریبوں پر ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں ، کارکن مارچ میں حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی تیاری کریں ،ملک کو مسلح دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردوں سے بھی آزاد کراناہے ، حکمرانوں نے رویہ تبدیل نہ کیا تو جھونپڑیوں میں رہنے والے محلات کا محاصرہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کاتربیتی ورکشاپ سے خطاب

اتوار 24 جنوری 2016 10:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24جنوری۔2016ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں نے ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں ، بیرون ملک پڑا 375 ارب ڈالرز سے زیادہ قومی سرمایہ ملک میں لانے کی بجائے غریبوں پر ظالمانہ ٹیکس لگائے جارہے ہیں ، کارکن مارچ میں حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی تیاری کریں ۔ ملک کو مسلح دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردوں سے بھی آزاد کراناہے ۔

حکمرانوں نے رویہ تبدیل نہ کیا تو جھونپڑیوں میں رہنے والے محلات کا محاصرہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ ایک سال گزرنے کے باوجود قومی ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا گیا اور ایکشن پلان کو بھی سیاسی مقاصد اور پسند و ناپسند کی بنیاد بنادیا گیاہے ۔ وہ جماعت اسلامی پنجاب کے ضلعی ، زونل اور یونین کونسل کی سطح کے ذمہ داران کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ورکشاپ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، صوبائی امیر میاں مقصود احمد ، سیکرٹری جنرل حافظ بلال قدرت بٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے قومی قیادت کے سامنے پیش کیے گئے ایکشن پلان کی کسی ایک شق پر بھی کماحقہ عمل نھیں کیا ، بلوچستان اور فاٹا میں اصلاحات ، غربت و جہالت کے خاتمہ ، کریمنل جسٹس اور مدارس کی رجسٹریشن سمیت 20 سے زائد نکات میں سے کسی پر بھی اطمینان بخش کاروائی نہیں کی گئی ۔

پولیس کو مدارس پر چھاپے مارنے اور علما کو گرفتار کر کے بے عزت کرنے پر لگا دیا گیااور استعمار کے اشارے پر ہر مسلمان کو دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ عوام اور حکمرانوں کی سوچ میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ عوام کرپشن کا خاتمہ اور اجتماعی عدل کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ حکمران اپنے اقتدار کو طول دینے کے بہانے ڈھونڈتے رہتے ہیں ۔

ایمنسٹی بل صرف اقتدار میں بیٹھے ہوئے جاگیرداروں ، سرمایہ داروں او ر وڈیروں کی کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے بنایا گیاہے اور اربوں لوٹنے والوں کو چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ چند لاکھ دے کر تمام گناہوں سے پا ک و پوتر ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے اقتدار پر 68سال سے اشرافیہ کے چند خاندانوں کا قبضہ ہے جنہوں نے سیاسی پارٹیوں کو ذاتی پراپرٹیاں بنارکھاہے یہ لوگ اربوں اور کروڑوں خرچ کر کے سیٹیں خریدتے ہیں اور اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہو جاتے ہیں ۔

یہ الیکشن نہیں تجارت ہے ۔ اگر الیکشن کمیشن نے اس تجارت کی حوصلہ شکنی نہ کی اور اسے تحفظ دیا تو عوام الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسلام عالمی امن کا سب سے بڑا علمبردار ہے ۔اسلام دشمن قوتیں پوری دنیا میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہیں اور الٹا مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دے رہی ہیں جبکہ ہمارے حکمران مغربی آقاؤں کے اشاروں پر ناچنے پر مجبور ہیں اور اپنے لوگوں کا دفاع کرنے کی بجائے دشمن کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں ۔

حکومت جھوٹ کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کرتی اور ان کے استحصال کے طریقے ڈھونڈتی ہے جبکہ غریب کو عدالتوں سے بھی انصاف نہیں ملتا ۔ ملک کا عدالتی نظام امیروں اور وی آئی پیز کو تحفظ دیتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام قومی اداروں پر امیروں کا قبضہ ہے ۔ قوم کا سرمایہ ایوانوں میں بیٹھے ہوئے وڈیروں اور جاگیرداروں پر خرچ ہورہاہے ، جبکہ غریب کو تعلیم ، صحت ، چھت اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات بھی میسر نہیں ۔ جب تک یہ لوگ اقتدار پر قابض رہیں گے ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی۔ انہو ں نے کہاکہ عوام کو ظلم و جبر کے اس نظام سے نجات دلانے کے لیے بہت بڑی قومی تحریک کی ضرورت ہے ۔ کارکن ایک بڑی جدوجہد کے لیے تیار ہو جائیں

متعلقہ عنوان :