تاریخ میں پہلی بار رحیم یار خان میں خود کش دھماکہ،2 اہلکار سمیت3 زخمی

حملہ آور کا اصل ٹارگٹ جامع مسجد شفیع ٹاؤن تھا جہاں کم ازکم300 افراد اکٹھے تھے خود کش بمبار نے سفید چادر اوڑھ رکھی تھی ،تلاشی کرنے پر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا پولیس اور رینجرز کا علاقے میں سرچ آپریشن،سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ،مزید تفتیش جاری

ہفتہ 31 دسمبر 2016 11:15

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31دسمبر۔2016ء) رحیم یار خان کی تاریخ میں پہلی با رسی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ایک خود کش دھماکہ میں دو پولیس اہلکار اور ایک راہگیر شدید زخمی،خود کش حملہ آور نماز جمعہ کے دوران جامع مسجد شفیع ٹاؤن جارہا تھا کہ پولیس اہلکار نے حملہ آور کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق دوپہر تقریباً 2 بجے شفیع ٹاؤن میں واقع سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ایک مشکوک شخص دیکھا گیا جس نے خواتین والی سفید چادر اوڑھ رکھی تھی تاہم اس نے مردانہ جوگر پہنے ہوئے تھے جو جامع مسجد شفیع ٹاؤن کی جانب جارہا تھا کہ جمعہ نماز کے دوران ڈیوٹی پر معمور سکیورٹی اہلکار وں نے ان سے پوچھ گچھ شروع کرنا چاہی تاہم اسی دوران اسے مزید مشکوک جان کر ایک پولیس اہلکار نے اس پر فائرنگ کر دی تاہم اسی دوران اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے دو پولیس اہلکار اور ایک راہگیر زخمی ہو گئے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او ذیشان اصغر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق خود کش حملے آور کا اصل ہدف جامع مسجد تھا جو دوران نماز جمعہ خود کش حملہ کرنا چاہتا تھا ،عینی شاہدکے مطابق جامع مسجد شفیع ٹاؤن میں کم از کم300 افراد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے آتے ہیں اگر دہشت گرد اپنے مذموم میں کامیاب ہوتا تو بڑی تباہی ہوئی ۔۔ذرائع کے مطابق خود کش دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کے بھاری دستوں نے پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے کر علاقے میں موجود مختلف دفاتر میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہیں تاکہ ملزم کی مکمل پہچان ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :