ہندو انتہا پسند پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے پرانے بیان کو لے کر پروپیگنڈے پر اتر آئے

اداکارہ کی 5سال پرانی ویڈیو کو لیکر انتہا پسندوں نے فلم رئیس کے خلاف پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے

ہفتہ 31 دسمبر 2016 11:20

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31دسمبر۔2016ء)پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے بھارت سے متعلق دیئے گئے پرانے بیان کو ہندو انتہا پسندوں نے نشانے پر رکھ لیا ہے اور اسے لے کر فلم رئیس میں روڑے اٹکانے کے لیے پروپیگنڈے پر اتر آئے ہیں۔بالی ووڈ میں فلم رئیس سے کیرئیر شروع کرنے والی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا بھارت سے متعلق دیا گیا پرانا بیان ان دنوں سوشل میڈیا پرتیزی سے وائرل ہورہا ہے جسے ہندو انتہا پسند پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کررہے ہیں تاکہ ماہرہ کی شاہ رخ خان کے ساتھ پہلی بالی ووڈ فلم رئیس میں روڑے اٹکائے جاسکیں،نامور کامیڈین عمر شریف کی میزبانی میں ٹی وی شو کے دوران ماہرہ خان نے بھارت سے متاثر ہونے سے گریز کرنے مشورہ دیا تھا جب کہ یہ ویڈیو 2011میں ہونے والے ٹی وی شو کی ہے جس میں ماہرہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارت سے بالکل بھی متاثر نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ ہم بالی ووڈ نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

اداکارہ کی 5سال پرانی اس ویڈیو کو لے کر ہندو انتہا پسندوں نے تہلکہ مچا رکھا ہے اور اسے فلم رئیس کے خلاف پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ہندو انتہا پسندوں نے ماہرہ خان کے بیان کی پرانی ویڈیو کی بنیاد پر گڑھے مردے اکھاڑنا شروع کردیئے ہیں اور ایک بار پھر فلم رئیس کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی ہے جس سے ایک بار پھر شاہ رخ خان کی فلم رئیس مشکلات میں پھنستی نظر آرہی ہے۔واضح رہے کہ بالی کنگ شاہ رخ خان اور ماہرہ خان کی فلم رئیس25جنوری کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :