کولمبیا ، لینڈ سلائیڈنگ میں مرنے والوں کی تعداد 262 ہوگئی ،لاپتہ افراد کی تلاش جاری

صدر نے ملک میں معاشی، سماجی اور ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کردیا

منگل 4 اپریل 2017 14:07

بگوٹا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)کولمبیا میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 262 ہوگئی جبکہ زندہ بچنے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے تاہم مقامی باشندوں کو لاپتہ افراد کے زندہ بچنے کی امیدیں ختم ہو تی جا رہی ہیں اور وہ مایوسی کے عالم میں اپنے ان رشتہ داروں کو تلاش کر رہے ہیں،دوسری جانب کولمبیا کے صدر نے لینڈ سلائیڈ میں مرنے والوں کی تدفین کے ساتھ ملک میں 'معاشی، سماجی اور ماحولیاتی ایمرجنسی' کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق کولمبیا کے صدر یوان مینیول سانتوز کا کہنا ہے کہ حکومت اس انسانی المیے کو ترحیحاتی بنیاد پر لے رہی ہے اور اس کے لیے چار ہزار کروڑ پیسو یعنی یقریبا ایک کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالر مختص کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ فی الحال ہفتہ کو ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ میں مرنے والے 262 افراد کی تدفین کے ساتھ ہی زندہ بچنے والوں کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔

عالمی امدادی ادارے ریڈ کراس نے بتایا کہ ابھی بھی انھیں زندہ بچنے والے افراد کے ملنے کی امید ہے کیونکہ ابھی اس واقعے کو 72 گھنٹے نہیں گزرے ہیں۔بہر حال 40 ہزار افراد پر مشتمل آبادی والے شہر موکوا کے باشندوں کی امیدیں ختم ہو تی جا رہی ہیں اور وہ مایوسی کے عالم میں اپنے ان رشتہ داروں کو تلاش کر رہے ہیں جو ہفتے کو آنے والے مٹی، کیچڑ، پتھر اور پانی کے ریلے میں بہہ گئے تھے۔

ملک کے جنوب مغربی علاقے موکوا میں زبردست بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی صورت حال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے کیچڑ اور بڑی تعداد میں چٹانوں کے کھسکنے سے آس پاس کے علاقے اس کی زد میں آگئے۔39 سالہ ارسی لوپیز جو ایک پیڑ کے تنے سے لٹک جانے کے سبب بچ گئیں انھوں نے اے ایف پی سے کہا کہ وہ اپنی 22 سالہ بیٹی دیانا وینیسا کو تلاش کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسے زندہ پانے کی امید اب ختم ہوتی جا رہی ہے۔

جو بچ گئے ہیں وہ اب انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کے منتظر ہیں۔ ہسپانوی زبان میں شائع ہونے والے اخبار 'ال سپیکٹیڈور' نے خبر دی ہے کہ 40 ٹن امدادی سامان راستے میں ہیں جن میں دو ہزار کھانے کے کٹ اور ایک ہزار شامیانے ہیں۔ایک دوسرے اخبار 'ایل پائس' کے مطابق صدر سانتوز نے کہا کہ سات ہزار کمبل اور چھ ہزار چٹائیاں وہاں پہنچا دی گئی ہیں۔

ہفتے کو کولمبیا کے باغی گروپ فارک نے شہر کی تعمیر نو میں تعاون کی پیشکش کی تھی لیکن ان کی شمولیت کو حکومت کی جانب سے منظوری ملنی ابھی باقی ہے۔پادری عمر پارا نے کولمبیا کے ٹی وی کو بتایا کہ ہر کوئی اپنے حساب سے امدادی کام میں تعاون کر رہا ہے۔صدر سانتوز نے عہد کیا ہے کہ موکوا کو پہلے سے بہتر بنایا جائے گا اور انھوں نے وزیر دفاع لوئی کارلوس ویلیگیس کو شہر کی تعمیر نو کا ذمہ سونپا ہے۔لیکن صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ شہر کو اس طرح کی آفات سے بچانے کے لیے بہت کچھ کیا جانا چاہیے تھا۔

متعلقہ عنوان :