ترکی اور جرمنی کے درمیان کشیدہ تعلقات ،262 ترک عہدیداروں نے جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست دیدی

سیاسی پناہکیلئے آنے والی 151 درخواستیں ترکی کے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کی ہیں جبکہ 111 درخواستیں سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی ہیں،جرمن وزارت داخلہ

منگل 4 اپریل 2017 14:07

برلن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)ترکی اور جرمنی کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کے دوران ہی ترک سفات کاروں، سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ سمیت 250 سے زائد افراد نے جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق جرمنی کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیاسی پناہ کے لیے آنے والی 151 درخواستیں ترکی کے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کی ہیں جبکہ 111 درخواستیں سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی ہیں۔

تاہم جرمن وزارت داخلہ نے نیٹو اتحاد میں شامل ترکی کے فوجی اہلکاروں کی جانب سے آنے والی درخواستوں کی تعداد کو واضح نہیں کیا۔جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان کا معمول کی پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ 'سیاسی پناہ کے لیے آنے والی درخواستوں کو فردا فردا دیکھا جائے گا اور قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا'۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ترک صدر طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کے بعد بیرون ممالک پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے، ناکام فوجی بغاوت کے بعد کارروائی کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد کو مبینہ طورپر سازش میں ملوث ہونے یا کرد عسکریت پسندوں سے تعلق کے شبہہ میں گرفتار یا ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیا تھا۔

جس پر جرمنی نے انقرہ کے کریک ڈان کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ملک میں شخصی آزادی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :