کیمیائی حملے کا دعویٰ 100 فیصد من گھڑت ہے ،ْ بشارالاسد

مقصد ملک کی فورسز پر امریکی فضائی حملے کا جواز پیدا کرنا تھا ،ْ شامی صدر

جمعرات 13 اپریل 2017 22:40

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ کیمیائی حملہ کیے جانے کی اطلاعات من گھڑت اور 100 فیصد جھوٹ پر مبنی ہیں ،ْ جن کا مقصد ملک کی فورسز پر امریکی فضائی حملے کا جواز پیدا کرنا تھا۔غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران بشارالاسد نے کہا کہ شام کی حملے کی قوت امریکی حملے سے متاثر نہیں ہوگی تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکا کی جانب سے مزید حملے ہوسکتے ہیں۔

بشارالاسد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے کئی سال قبل اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے تمام ذخیرے بین الاقوامی انسپکٹروں کے حوالے کر دیئے تھے۔انہوںنے کہاکہ ابھی یہ واضح نہیں کہ کیمیائی حملہ واقعی ہوا یا نہیں، کیونکہ ویڈیو کی تصدیق کیسے ہوسکتی ہی اور اب کئی جعلی ویڈیوز موجود ہیں۔

(جاری ہے)

۔شام کے صدر نے کہا کہ مبینہ کیمیائی حملے کا ثبوت عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی ایک شاخ کی کی جانب سے سامنے لایا گیاجو خود ادلب پر قابض ہے۔

بشارالاسد کا کہنا تھا کہ وہ کسی تحقیقات کی اجازت صرف اس صورت میں دیں گے جب وہ غیر جانبدار ہو اور انہیں یقین دلایا جائے کہ غیر جانبدار ممالک اس میں حصہ لیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تحقیقات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 4 اپریل کو شام کے صوبے ادلب کے علاقے خان شیخون میں مبینہ کیمیائی حملے کے نتیجے میں 31 بچوں سمیت 87 افراد ہلاک ہوئے تھے۔یاد رہے کہ او پی سی ڈبلیو نے 2014 اور 2015 میں بشارالاسد کی حکومت پر کم از کم دو کیمیائی حملوں کا الزام لگایا تھا۔