صوبے میں غیر تحلیل پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی، مطلوبہ قانون سازی بھی کردی ہے،شوکت یوسفزئی

جمعرات 13 اپریل 2017 22:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں غیر تحلیل ہونے والے پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی اور اس کے لئے مطلوبہ قانون سازی بھی کردی ہے ‘ جس کے بعد صوبے میں غیر تحلیل شدہ non bio degredable پلاسٹک اشیاء کی درآمد‘ بنانے ‘ فروخت اور رکھنے پر سخت پابندی ہوگی اور صوبے میں صرف تحلیل ہونے والے پلاسٹک bio degradableہی کی اجازت ہوگی ‘ قانون کی پاسداری نہ کرنے والوں کو 50ہزار سے 50لاکھ روپے تک جرمانہ اور دو سال قید ہوگی ‘ اس امر کا اعلان پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کے چیئرمین اور پی ٹی آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

اس موقع پر سیکرٹری ماحولیات‘ ڈی جی ماحولیات اور ڈائریکٹر اطلاعات بھی موجود تھے ‘ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ غیر تحلیل ہونے والے پلاسٹک اشیاء سے ماحولیات پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے ‘ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے شوکت یوسفزئی کی سربراہی میں کمیٹی بنائی تھی جس میں لوکل گورنمنٹ ‘ ماحولیات اور محکمہ قانون کے سیکرٹریز ‘ کمشنر پشاور‘‘ ڈی جی ماحولیات ‘ چیمبر صدر اور تاجروں کے نمائندے شامل تھے ‘ کمیٹی نے کئی ماہ تک جائزہ لینے کے بعد قانون سازی کی سفارش کی جب قانون سازی ہوگئی تو کمیٹی نے تجویز کیا کہ غیر تحلیل شدہ پلاسٹک اشیاء پر پابندی عائد کی جائے اس کی وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے منظوری دیدی ‘ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پلاسٹک صنعت اور کاروبار سے وابستہ افراد کے نمائندوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے ان کی تجویز پر پہلے 6ماہ اور پھر تین ماہ کی مہلت دی گئی تاکہ مارکیٹ میں موجود غیر تحلیل ہونے والے پلاسٹک بیگز اور پلاسٹک کی اشیاء کو ختم کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل تمام چھوٹے بڑے کارخانوں کو بتا دیا گیا تھا کہ ان کے پاس جتنا بھی غیر تحلیل ہونے والا خام مال ہے وہ ختم کردے اور چھ ماہ بعد جو بھی اشیاء بنیں گی وہ بائیو ڈی گریڈیبل سے بنیں گی ان کو پورا ٹائم دیا گیا تھا ‘ ہمیں امید ہے کہ حکومت نے تین ماہ مزید دے دیئے ہیں اس کے بعد نہ تو کارخانوں نہ مارکیٹ میں غیر تحلیل ہونے والے پلاسٹک کو برداشت کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان یونین کونسل کے تحفظات پر حکومت نے بعض چیزوں پر انہیں مہلت دی ہے جیسا کہ بسکٹ ‘ مشروبات‘ ٹافیاں اور چیونگم کی اشیاء پر استعمال ہونے والے پلاسٹک کو نہیں چھیڑا جائے گا جب تک کہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں ٹیسٹ کا نتیجہ آ نہ جائے تاہم ان تمام اشیاء کی بیرونی پیکنگ میں بائیو ڈی گریڈیبل (تحلیل ہونے والا) پلاسٹک کا ہی استعمال ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ بعد تمام ڈپٹی کمشنرز بازاروں میں جا کر سمپل اکٹھا کریںگے ماحولیات ڈیپارٹمنٹ نے ٹیسٹنگ لیبارٹری کی مشینری درآمد کرلی ہے لوگوں کو تربیت بھی دے دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ جو بھی کارخانہ اب پلاسٹک بنائے گا وہ اس پر اپنا لوگو ضرور لگائے گا تاکہ پتہ چل سکے کہ بنانے والا کون ہے ‘ انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں سے بھی غیر تحلیل ہونے والے پلاسٹک پر پابندی ہوگی۔