چین کی امریکہ کو برآمدات میں 4.2فیصد کمی

تجارتی عدم توازن کے حل کیلئے امریکہ کو اپنی برآمدات کی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے،چین تجارتی منافع کا خواہشمندنہیں،تجارتی عدم توازن میں دونوںکے اقتصادی ڈھانچے ،صنعتی مسابقت اور بین الاقوامی صنعتی ڈویژن شامل ہیں،چینی وزارت تجارت

جمعرات 13 اپریل 2017 18:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) چین نے کہا ہے کہ رتی عدم توازن کے حل کے لیے امریکہ کو اپنی برآمدات کی پالیسی میں ترمیم کرنی چاہیے ، چین کی امریکہ کو برآمدات میں 4.2فیصد کی کمی ہو گئی ، چین تجارتی منافع کا خواہشمند نہیں،تجارتی عدم توازن میں دونوںکے اقتصادی ڈھانچے ،صنعتی مسابقت اور بین الاقوامی صنعتی ڈویژن شامل ہیں۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق امریکی وزارت تجارت کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق فروری میں چین سے امریکہ کی درآمدات کی کل مالیت بتیس ارب اسی کروڑ امریکی ڈالرز رہی۔ یہ ایک کم ترین ریکارڈ ہے۔اور چین کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ فروری میں چین کی امریکہ کو برآمدی مالیت میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چار اعشاریہ دو فیصد کی کمی ہوئی ۔

(جاری ہے)

چین کا تجارتی منافع دس ارب بیالیس کروڑ امریکی ڈالرز تھا۔اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت کے ترجمان سون جی ون نے کہا کہ چین تجارتی منافع کا خواہشمند نہیں۔چین امریکہ تجارتی عدم توازن کے اسباب میں دونوں ممالک کے اقتصادی ڈھانچے ،صنعتی مسابقت اور بین الاقوامی صنعتی ڈویژن شامل ہیں۔چین کے جنرل کسٹم ہاوس کے پریس ترجمان ہوانگ سونگ پھنگ نے کہا کہ چین عالمی صنعتی سلسلے کے درمیانی یا نچلے حصے میں ہے اور مینوفیکچرنگ کا منافع کم ہوتا ہے۔

لیکن عالمی تجارت میں مال کی کل مالیت کو شمار کیا جاتا ہے۔اس لیے انہوں نے کہا کہ عالمی تجارت میں چین کا حقیقی منافع اعدادوشمار سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ چین امریکہ سے درآمدات کو بڑھائے گا اور امید کرتا ہے کہ امریکہ بھی چین تک برآمدات کی پابندی میں ترمیم کرے گا۔

متعلقہ عنوان :