․زنیب قتل کیس کے ملز م کی گر فتاری کیلئے ہمارا آئیڈیا 5 ہزار کا تھا لیکن1150 ڈی این پر ہی ملزم کو گر فتار کر لیا ‘ڈی جی فارنزک لیب

میں 40 سال ملک سے باہر رہاہوں اور مجھے وہاں سے شہبازشریف نے بلایا میں اپنی فیملی چھوڑ کر ملک آیا جبکہ میری فیملی ابھی بھی وہیں پر ہے‘محمد اشرف طاہر کی گفتگو

منگل 23 جنوری 2018 23:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 23 جنوری 2018ء) فرانزک لیب کے سربراہ محمد اشرف طاہر نے زنیب قتل کیس کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے میڈ یا بر یفنگ کے دوران بتایا کہ اگر یہ فرانزک لیب نہ ہو تی تو ہمارے لیے قاتل کو پکڑنا بہت بڑا چیلنج تھا اور شائید یہ ناممکن بھی ہوتا ‘ دنیا میں تین کیسز ایسے ہوئے ہیں جن میں سے ایک میں لندن میں1986 میں ہوا تھا جس میں انہوں نے 6807 ڈی این اے کیے تو پتہ چلا جبکہ دوسرے کیس میں 8 ہزا ر ڈی این اے کیے تو معلومات سامنے آئیں لیکن ہمارا آئیڈیا 5 ہزار کا تھا لیکن ہم نے 1150 ہی کیے لیکن اللہ کے کرم سے ہمیں 814 پر ہی مل گیا اگر یہ لیب نہ ہوتی تو یہ ممکن نہیں تھا اور یہ سب اللہ کی مہربانی ہے ‘ میں 40 سال ملک سے باہر رہاہوں اور مجھے وہاں سے شہبازشریف نے بلایا میں اپنی فیملی چھوڑ کر ملک آیا جبکہ میری فیملی ابھی بھی وہیں پر ہے شہبازشریف کی مہربانی ہے کہ یہ مجھے جانے دیتے ہیں کہ چلو سال میں دو یا چار مرتبہ چلے جایا کرو ‘فرانزک لیب کے سربراہ بات کر رہے تھے کہ ایک دم شہبازشریف میدان میں آئے اور کہنے لگے کہ یہ دو چار مرتبہ نہیں بلکہ سال میں آٹھ سے دس مرتبہ جاتے ہیں شہبازشریف کی جانب سے یہ الفاظ سن کر پریس کانفرنس میں ہرکوئی قہقہ لگا کر ہنس پڑا ۔

متعلقہ عنوان :