باریاں لگانے اور باری کا انتظار کرنے والے ایک ہی دربار کے ملنگ ہیں، سینیٹرسراج الحق

یہ سمجھتے ہیں کہ اگر خلائی مخلوق ان کے ساتھ ہے تو الیکشن ٹھیک اور اگران کے ساتھ نہیں ہے تو بالکل ٹھیک نہیں ،تینوں بڑی جماعتوں کے سربراہان کے بیانات سے عام آدمی کا الیکشن اور پولنگ اسٹیشن سے اعتماد ختم ہوگیا ہے،امیر جماعت اسلامی

پیر 7 مئی 2018 23:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 7 مئی 2018ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ باریاں لگانے اور باری کا انتظار کرنے والے ایک ہی دربار کے ملنگ ہیں اور سب اسی دربار کے گرد طواف کرتے ہیں ،یہ سمجھتے ہیں کہ اگر خلائی مخلوق ان کے ساتھ ہے تو الیکشن ٹھیک اور اگران کے ساتھ نہیں ہے تو بالکل ٹھیک نہیں ۔

ان کا حال وہی ہے کہ’’ تیرے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے ‘‘ ۔نواز شریف خلائی مخلوق او ر عمران خان نادیدہ قوتوں کی بات کررہے ہیں جبکہ ایک تیسرے لیڈر بھی یہی باتیں کرتے ہیں ،تینوں جماعتوں کے سربراہان کے بیانات سے عام آدمی کا الیکشن اور پولنگ اسٹیشن سے اعتماد ختم ہوگیا ہے ،عوام سمجھتے ہیں کہ اگر ان کے ووٹ سے کوئی تبدیلی نہیں آنی تو پھر دھوپ میں قطاروں میں کھڑے ہوکر ووٹ ڈالنے کا کیا فائدہ ،یہ تو اور ہی کھیل کھیلا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن ان تینوں لیڈروں کو بلاکر سنیں ،یہ ذمہ دار لوگ ہیں ان سے پوچھیں کہ وہ کونسی قوتیں ہیں ان کا نام بتائیں ۔آج کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو ،ہم کہتے ہیں کہ ووٹر کو عزت دو ،تم ووٹ لیکر ایوانوں میں بیٹھ جاتے ہو اور غریب ووٹر بھوکا پیاسا اندھیروں میں ٹکریں کھاتا رہ جاتا ہے ۔سیاست اور جمہوریت کو عزت دینے کیلئے ووٹر کو عزت دینا ہوگی۔

جھرلوالیکشن اور الیکشن فار نتھنگ سے عوام کے ہاتھ پہلے کچھ آیا ہے نہ آئندہ آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل لٹیروں اور کرپشن کے پروردہ لوگوں کے پاس نہیں ،یہ اپنے مفادات کے بندے ہیں ،رات ایک ہی گھر میں گزارتے ہیں اور صبح ہوتے ہی مختلف جھنڈوں والی گاڑیاں لیکر مختلف جماعتوں کے جلسوں میں پہنچ جاتے ہیں ،پاکستان کو اسلام کاقلعہ بنانے کیلئے لسانی اور مسلکی سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔

لسانی سیاست نے ملک کو بڑے قیمتی ہیروں سے محروم کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مقابلے میں بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ اور استعماری قوتیں ہیں جو پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتیں ،یہ قوتیںحکومت اور اپوزیشن دونوں کو اپنی مٹھی میں رکھتی ہیں تاکہ ایک ناکام ہوتو دوسرے کو اپنا آلہ کار بناسکیں ۔ملک کو اسلامی و خوشحال بنانے کیلئے نوجوانوں کو اٹھنا اور 2018کے الیکشن کو کرپٹ ٹولے کیلئے یوم حساب بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک سے کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں ،کرپشن کے ناسور نے پورے نظام کو تباہ کردیا ہے ۔سٹیل ملز ،ریلوے ،واپڈا ،پی ٹی سی ایل اور دیگر ادارے بدترین ناکامی سے دوچار ہیں جس کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جو بار بار آتے جاتے رہے اور جنہوں نے اپنے ذاتی کاروبار کو ترقی دینے کیلئے قومی اداروں کو تباہ کیا۔یہ کرپشن کے اسپیشلسٹ ہیں ،انہوں نے کہا کہ اصل کام کرپٹ اسٹیٹس کو کو توڑنے کا ہے اور ایم ایم اے قوم کے تعاون سے یہ کام کرکے رہے گی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم شیطانی سیاست سے پناہ مانگتے ہیں اور ملک میں وہ سیاسی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جو عام آدمی کی خدمت کا نظام ہواور جس میں کوئی غریب بھوکا نہ سوئے ۔جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی سیاست کا مرکز و محور اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ ہے جس کیلئے یہ ایک دن لڑتے اور دوسرے دن گلے ملتے ہیں ، ہم ان کے مسلط کردہ ظلم و جبر ،غربت مہنگائی ،بے روز گاری ،بدامنی اور اندھیروں کے خلاف لڑ رہے ہیں ،ان کی لندن اور امریکہ جبکہ ہماری مدینہ منور ہ والی سیاست ہے جس کا مقصد عام آدمی کو پریشانیوں سے نجات دلانا اور ملک کو آگے لیکر جانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 13مئی کو مینار پاکستان کے سبزہ زار میں ہونے والا ایم ایم اے کا جلسہ اسلامی و خوشحال پاکستان کی منزل کے حصول قوم کو متحد کرکے تحریک پاکستان والے جذبہ کو زندہ کردے گا ۔انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان پر ہونے والا یہ جلسہ ملی وحدت اور قومی یکجہتی کا عظیم الشان مظاہرہ ہوگا۔ سینیٹر سرا ج الحق نے احسن اقبال کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہاکہ کہاکہ ملک سے گالی اور گولی کی سیاست کا خاتمہ ہوناچاہیے اور حکومت احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کرنے والوں کی پشت پر موجود لوگوں کو بے نقاب کرے ۔