Open Menu

سوال : مجھے ۵ سال سے صحت کے مسائل ہیں.میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میں موجودہ بیماریوں سے نجات حاصل کر پاؤں گا?اگر ہاں تو میں کب مکمل طور پر موجودہ مسائل سے چھٹکارہ حاصل کر پاؤں گا?

اس سوال کا جواب ماہر نجوم عارفین صاحب کی جانب سے دیا گیا ہے

جواب : اسلام علیکم غائب کا علم صرف اللہ سبحان وتعالی کے پاس ہے-مشکلات اور پریشانیاں اور آزمائشیں بھی اللہ کی طرف سے آتی ہیں اللہ کو راضی کرلیں تمام مشکلات ‘تکالیف اور دکھ دور ہوجائیں گے‘ذہن نشین کرلیں کہ جوکچھ بھی ہوتا ہے وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہی ہوتا ہے کیونکہ اسی کے قبضہ قدرت میں سب کچھ ہے-راتوں میں کچھ وقت قیام کو اپنامعمول بنالیں‘ پانچ وقت نمازپڑھیں اور عشاءکی نمازکے وتر اور فجرکی نمازکی سنت میں التحیات میں دورشریف مکمل کرنے کے بعد مکمل یکسوئی کے ساتھ ”یا ارحم الرحمین“جتنی بار بھی ورد کرسکیں کرکے اللہ کے حضور عاجزی وانکساری کے ساتھ دعا مانگیں اور پھرنماز مکمل کرکے سلام پھیر لیں ‘سلام کے بعد کلمہ طیبہ کا ورد کرکے دعا مانگنے کے بعد سجدہ میں جاکر نبی کریمﷺ کی پسندیدہ دعا”یا حیی یا قیوم برحمتلک نستغیث“کا ورد حالت سجدہ میں کریں جتنا آپ کرسکیں ‘اس کے علاوہ چلتے ‘پھرتے استغفار کثرت سے کریں‘آپ ﷺ مشکل اور خوشی دوبوں صورتوں میں دورکعت نوافل ادافرماتے اور دعاءفرماتے تھے‘اسی طرح حضرت بلال ؓ جب بھی وضوکے فرماتے تو دورکعت نوافل اداکیا کرتے تھے شکرانے کے-انسان اپنی مرضی کی بجائے اس کی رضا مانگے تو اللہ وہ سب کچھ خود ہی عطاء فرمادیتے ہیں جس کا انسان طالب ہوتا ہے ‘اگر آپ اللہ کی رضا کے لیے تھوڑی مشقت اٹھانے کو تیار ہیں تو اللہ سبحان وتعالی آپ کو کبھی مایوس نہیں فرمائیں گے-ممکن ہوسکے تو جمعرات اور پیر کے دن روزہ رکھیں احادیث سے ثابت ہے کہ عموما نبی کریمﷺ جمعرات اورپیر کے دن نفلی روزہ رکھتے تھے اس لیے آئمہ کرام بھی پیر کے دن روزے کو افضل مانتے ہیں-انشاءاللہ جو آپ کے حق میں بہتر ہوگا اللہ سبحان وتعالی کرم فرمادیں گے-ایک بات کا خاص خیال کریں کہ آپ کی زندگی میں‘کاروبار میں یا گھر میں کہیں سود کا عمل دخل تو نہیں؟آپ نے کوئی چیزسودی قسطوں پر تو نہیں لے رکھی؟اپنے تنخواہ کے یا ذاتی بنک اکاﺅنٹ کو بھی چیک کیا کریں کہ کتنا ”منافع“بنک نے شامل کیا ہے اس رقم کو خیرات کردیں‘زندگی میں پریشانیوں کی ایک بڑی اور اہم وجہ آج کل سود کا عام ہونا ہے ‘اس کے علاوہ زندگی میں توازن ضروری ہے ‘شادی بیاہ کے معاملات جب تک والدین طے کرتے تھے ہمارے معاشرے میں طلاق جیسی ناپسندیدہ چیزنہ ہونے کے برابر تھی مگر آج ”آئیڈیل ازم“نے ہماری معاشری ومعاشرتی اقدارکو تباہ کردیا ہے-مزید راہنمائی کے لیے آپ [email protected] پر رابط کرسکتے ہیں-جزاک اللہ

تاریخ اشاعت : اتوار 21 اکتوبر 2018

Brose More Questions Asked from Astrologers