Open Menu

سوال : اسلام علیکم محترم میں 2012 سے انٹرمیڈیٹ پاس کر چکا ہو اور میری یہ تیسری یونیورسٹی ہیں جسے 2 سال ہوچکے ہیں اور میں کوئی کام کاج میں دلچسپی نہیں لیتا اور میں بیزاری میں رہتا ہو اور خاندانی تعلقات سے بھی بیزار رہتا ہو اور میں محبت کرتا ہو لیکن ہم صرف لڑتے و جھگڑتے ہیں اس کے بعد بیزار رہتا ہو اور اکیلا رہتا ہو دوستوں کے ساتھ خوش رہتا ہو اور میں نے نیلم و یاقوت ٹیگر ایز اور امیتسٹ پہنی ہیں اب میں نے سب اتار دی اب صرف امیتسٹ بیچ والی انگلی میں پہنی ہو ہے شاید کسی دن و بھی اتار دو اگر آپ مجھے بتائیں گے میں کیا کرو تو شاید دل و دماغ میں جو بیچینی ہے وہ ختم ہو جائے اور میں جس سے پیار کرتا ہو صرف اس کے ساتھ خوش رہنا چاہتا ہو اور وہ میرے ساتھ خوش ہو دنیا چھوڑنے تک ہم ساتھ رہے۔ شکریہ منتظر آپ کے تعاون کا۔

اس سوال کا جواب ماہر نجوم عارفین صاحب کی جانب سے دیا گیا ہے

جواب : اسلام علیکم غائب کا علم صرف اللہ سبحان وتعالی کے پاس ہے-مشکلات اور پریشانیاں اور آزمائشیں بھی اللہ کی طرف سے آتی ہیں اللہ کو راضی کرلیں تمام مشکلات ‘تکالیف اور دکھ دور ہوجائیں گے‘ذہن نشین کرلیں کہ جوکچھ بھی ہوتا ہے وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہی ہوتا ہے کیونکہ اسی کے قبضہ قدرت میں سب کچھ ہے-راتوں میں کچھ وقت قیام کو اپنامعمول بنالیں‘ پانچ وقت نمازپڑھیں اور عشائ کی نمازکے وتر اور فجرکی نمازکی سنت میں التحیات میں دورشریف مکمل کرنے کے بعد مکمل یکسوئی کے ساتھ ”یا ارحم الرحمین“جتنی بار بھی ورد کرسکیں کرکے اللہ کے حضور عاجزی وانکساری کے ساتھ دعا مانگیں اور پھرنماز مکمل کرکے سلام پھیر لیں ‘سلام کے بعد کلمہ طیبہ کا ورد کرکے دعا مانگنے کے بعد سجدہ میں جاکر نبی کریمﷺ کی پسندیدہ دعا”یا حیی یا قیوم برحمتلک نستغیث“کا ورد حالت سجدہ میں کریں جتنا آپ کرسکیں ‘اس کے علاوہ چلتے ‘پھرتے استغفار کثرت سے کریں‘آپ ﷺ مشکل اور خوشی دوبوں صورتوں میں دورکعت نوافل ادافرماتے اور دعاءفرماتے تھے‘اسی طرح حضرت بلال ؓ جب بھی وضوکے فرماتے تو دورکعت نوافل اداکیا کرتے تھے شکرانے کے-انسان اپنی مرضی کی بجائے اس کی رضا مانگے تو اللہ وہ سب کچھ خود ہی عطاء فرمادیتے ہیں جس کا انسان طالب ہوتا ہے ‘اگر آپ اللہ کی رضا کے لیے تھوڑی مشقت اٹھانے کو تیار ہیں تو اللہ سبحان وتعالی آپ کو کبھی مایوس نہیں فرمائیں گے-ممکن ہوسکے تو جمعرات اور پیر کے دن روزہ رکھیں احادیث سے ثابت ہے کہ عموما نبی کریمﷺ جمعرات اورپیر کے دن نفلی روزہ رکھتے تھے اس لیے آئمہ کرام بھی پیر کے دن روزے کو افضل مانتے ہیں-انشاءاللہ جو آپ کے حق میں بہتر ہوگا اللہ سبحان وتعالی کرم فرمادیں گے-مزید راہنمائی کے لیے آپ [email protected] پر رابط کرسکتے ہیں-جزاک اللہ

تاریخ اشاعت : اتوار 21 اکتوبر 2018

Brose More Questions Asked from Astrologers